عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا ہی بری طرح متاثر ہے ، کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ سے بچاؤ کے پیش نظر دنیا بھر کے لوگ گھروں میں محصور ہیں۔
سماجی دوری اور خود ساختہ تنہائی اختیار کئے پاکستان سمیت دنیا بھر کے لوگ بہترین وقت گزاری کے لیے نیٹ فلکس سمیت دیگر ویڈیو اسٹریمنگ سائٹس کے استعمال میں گزار رہے ہیں۔
ایسے میں ’اولڈ از گولڈ‘ کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ معین اختر کی شاہکار تخلیقات دئیکھ لی جائیں تو بُرا نہ ہوگا۔
ماضی میں بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار،اسٹینڈ اپ کامیڈین، مصنف، میزبان اور ہدایتکار اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے معین اختر کی نویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے کچھ شاہکار آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں جنہیں آپ لاک ڈاؤن کے دنوں میں دیکھ کر محظوظ اور لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
معین اختر کے یادگار ڈراموں میں روزی، ہاف پلیٹ، شو ٹائم، اسٹوڈیو ڈھائی، ففٹی ففٹی، آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے اور عید ٹرین شامل ہیں، جن کی کچھ تفصیلات یوں ہیں۔
روزی:
شالیمار ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی تیار کردہ اور پی ٹی وی پر نشر کیا جانے والا شہرہ آفاق کامیڈی ڈرامہ ’روزی‘ میں معین اختر نے ’مس روزی ہارون‘ کا کردار ادا کیا، لیجنڈری اداکار معین اختر نے روزی کے کردار میں خود کو ایسا ڈھالا کہ سب ہی لوگ انہیں روزی سمجھتے تھے۔
ہالف پلیٹ:
معروف مصنف انور مقصود کا تحریر کردہ ’ہالف پلیٹ ‘ میں معین اختر نے ایک شاعر’مرزا‘ کا کردار ادا کیا، اس ڈرامے کی خاص بات یہ ہے کہ اسے ایک ہی سیٹ پر عکسبند کیا گیا۔
ہالف پلیٹ میں پاکستان ٹیلی ویژن کے بڑے نام لطیف کپاڈیا ، خالدہ ریاضت اور جمشید انصاری شامل تھے ۔
سچ مچ:
اس ڈرامے میں معین اختر نے ’سیٹھ منظور داناوالا‘ کا کردار ادا کیا جو مالک مکان ہیں۔ سٹھ منظور دانا والا کو اپنے مکان کے لیے ایک شریف فیملی بطور کرائے دار درکار ہیں۔
اس ڈرامے کو اتنی پزیرائی ملی کہ اس ڈرامے کا سیکوئل سچ مچ ٹو اور پھر اس کا سیکوئل کچھ کچھ سچ مچ بھی بنایا گیا۔
عید ٹرین:
عید کے دن کی مناسبت سے نشر کئے جانے والے خصوصی ڈراموں میں سے ایک ’عید ٹرین‘ بھی ہے۔
اس ڈرامے کی کہانی عید کی چھٹی منانے اپنے آبائی علاقے جانے والوں پر مبنی ہے۔ ’عید ٹرین ‘ کہ کہانی ٹرین میں مسافروں کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی ہے اور تمام تر ہلچل اور بے چینی کے بیچ بھی مسافر عید کی خوشی کے جذبے سے سرشار ہیں۔
ففٹی ففٹی:
ففٹی ففٹی کو پاکستان ٹیلی ویژن کا پہلا مزاحیہ سیاسی طنز و مزاح پر مبنی شو کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔اس پروگرام میں بشریٰ انصاری ، زیبہ شہناز ، معین اختر وغیرہ جیسے فنکاروں کی جانب سے ٹیلی ویژن کامیڈی کے علمبردار کے طور پر شروع کیا گیا۔
آنگن ٹیڑھا:
آنگن ٹیڑھا انور مقصود کی تخلیق اصل میں تھیٹر ڈرامہ تھا۔ اس ڈرامے کو بعد میں اسکرین کے لئے ایک سٹ کام میں ڈھال لیا گیا۔
مذکورہ بالا معین اختر کی یادگار اور شاہکار تخلیقات آپ کے لاک ڈاؤن کی بیزاریت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔