• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وینٹی لیٹر میں مجھے موت کا ڈر لگ رہا تھا، کورونا سے صحتیاب مریض

لندن (پی اے) کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے ایک 53 سالہ شخص رائے برٹن نے وینٹی لیٹر پر اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینٹی لیٹر پر ایسا محسوس ہوتا تھا، جیسے کہ آپ موٹر وے پر 70 میل فی گھنٹے کی رفتار سے نیچے کی طرف جا رہے ہوں اورآپ کا سر کھڑکی سے باہر نکلاہوا ہو اور ہوا آپ کے منہ سے پھیپھڑوں میں جارہی ہو۔ رائے برٹن کا پہاڑ پر سائیکل چلاتے ہوئے حادثے کے بعد آپریشن کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ کورونا کا شکار ہوگیا تھا۔ برٹن کا کہنا ہے کہ ہیرو گیٹ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں مجھے خوف محسوس ہو رہا تھا کہ اب میں مرجائوں گا۔ انھوں نے کہا میں نے مسلسل 9 دن اور راتیں اسی حالت میں گزاریں۔ ایک دن تو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں میرا یہ حال تھا کہ میں سانس بھی نہیں لے سکتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ایسی حالت میں آپ کو اپنی فیملی کا اور اپنے پیاروں کا خیال آتا ہے اور پھر آپ سوچتے ہیں کہ شاید بچ نہ سکیں۔ کورونا وائرس کا شکار ہونے سے قبل برٹن بالکل صحت مند تھے اور ان کو کوئی تکلیف نہیں تھی لیکن اپنی کہنی کے آپریشن کو جاتے ہوئے ان کی طبیعت خراب ہوئی اور انھیں سانس لینے میں دشواری محسوس ہونے لگی۔ انھوں نے بتایا کہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ایک کنسلٹنٹ نے مجھ سےسانس بحال کرنے اور پھر اعضا کے عطیات کے بارے میں پوچھا۔ برٹن نے کہا کہ میں عمر رسیدہ ہوں لیکن میں نے کنسلٹنٹ کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ مجھے مرنے سے بچالو، برٹن چھ دن انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں اور دوہفتے سے زیادہ ہسپتال میں رہا، جیسے ہی اس کی طبیعت ٹھیک ہوئی اس نے ویڈیو کال کرکے اپنی پارٹنر کو پرپوز کیا، اس نے اپنی صحتیابی پر این ایچ ایس کے عملے کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے میری جان بچالی اور اب میں ان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے ان کو دعوت دینا چاہتا ہوں۔
تازہ ترین