کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت تک اختیارات کا پہنچنا ایک نامکمل سفر ہے،سب کو احساس ہو گیا ہےکہ اگر وفاق کمزور ہو گا تو اس میں صوبے کا نقصان ہے،آج کل دو مختلف صورتحال ہیں ایک فیصلہ سازی کامیدان ہے اس میں نیشنل کمانڈسینٹر کی میٹنگ ہیں نیشنل کو آرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس ہے جس کی وزیراعظم خود صدارت کرتے ہیں اور وہاں پر مشاورت سے کام بھی ہورہا ہے فیصلے بھی ہورہے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں سیاسی پارلیمانی نظام ہے سیاسی پارٹیاں ہیں تو شام کو سات بجے کے بعد سیاست بھی چلتی ہے۔ اس بیان بازی ایسا لگتاہے کہ جیسے دست و گریباں ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ فیصلہ سازی کے اندراس وقت کافی منظم طریقے سے باہمی مشاورت کے ساتھ کام ہورہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ، بی این پی، پی ٹی آئی قومی رابطہ کمیٹی کا حصہ ہیں نیب آرڈیننس کے حوالے سے ہماری اپوزیشن کے ساتھ کچھ ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں اس لئے اب فیصلہ یہ کیا گیا کے کیونکہ کچھ آرا وہاں سے بھی آئی ہیں اپوزیشن کے علاوہ بھی کچھ تجاویز آئی ہیں تو بہتر یہی ہوگاکہ ہفتہ دو ہفتہ لگاکرآپس میں بیٹھ کر ایک ایسا قانون بنایا جائے اور ساتھ ساتھ یہ بھی صورتحال نہ پیدا ہو کہ جن طاقتور لوگوں کااحتساب ہونا ہے ۔