کراچی (اسٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بھٹوزرداری نے عالمی اداروں سے ملنے والی کورونا امداد سے سندھ حکومت کی مالی مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اورکہاہے کہ کوئی وزیر اعظم کو سمجھائے کہ وہ اب کنٹینر پر نہیں ہیں۔
وزیراعظم کام نہیں کرنا چاہتے تو استعفیٰ دیکرگھرجائیں کسی اور کو کام کرنے کا موقع دیں‘ اگر پی ٹی آئی کے خلاف کوئی سازش کر رہا ہے تو وہ خود کر رہے ہیں‘ہمارے پاس وسائل نہیں ‘ڈر ہے کہ کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں‘ہماری مدد کریں۔
اگر ہم کامیاب ہونگے تو آپ کامیاب ہونگے‘وزیر اعظم سے پوچھتا ہوں کہ کون سی ایلیٹ کلاس ہے جس نے یہ لاک ڈان کرایا ‘ وفاقی حکومت صوبوں کی کوئی مدد نہیں کر رہی۔
عمران خان کیا صرف اسلام آباد کے ہی وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں‘کوئی اٹھارویں ترمیم یااین ایف سی کوچھیڑے گا اس کوصوبوں کوپہلے سے زیادہ دینا پڑے گا۔
جمعہ کو سندھ اسمبلی آڈیٹوریم ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ خود کو صرف اسلام آباد کا وزیراعظم سمجھتے ہیں؟آپ پورے ملک کے وزیراعظم ہو۔
انہوں نے کہا کہ جو صوبہ سب سے زیادہ اقدامات کر رہا ہے اس کا ساتھ دینے کے بجائے اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ابھی تک وفاق نے ٹیسٹنگ، صحت اور معیشت کی بہتری کے حوالے سے سندھ کو ایک روپیہ تک نہیں دیا ہے، 90 فیصد کام وہ خود کر رہے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ وفاق کے پاس کرنے کو ہے کیا، زیادہ خرچہ دفاع کا ہے اور قرضوں کی ادائیگی کا۔ آپ نے اس وقت نہ کوئی جنگ لڑنی ہے اور نہ ہی قرضے لوٹانے ہیں اس لیے کورونا کے بحران پر دھیان دیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق نے صوبوں کی تذلیل کی ہے۔
جب صوبے وفاق سے مدد کے لیے کہتے ہیں تو اس کا مطلب تنقید یا گالی نہیں ہوتا۔ یہ ایک ایسا المیہ ہے کہ کوئی صوبہ اکیلا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا، وفاق کو ساتھ دینا پڑے گا۔
ہمارے ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکل اسٹاف چیخ کر صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ تحفظ کے لئے طبی سامان دیا جائے مگر وفاق نے مطالبات پورے نہیں کئے ‘بلاول نے کہاکہ پہلے دوارب بعد میں سترہ ارب دینےکااعلان کیا گیا پر کچھ نہیں ملا۔
میں نےسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھ کر کہا ہماراوزیراعظم اوروزیرصحت عمران خان ہیں اس کے بعد ان کے وزراء نے سندھ حکومت پر تنقید کی‘اب ہم بھی جواب دیں گے‘ہماری مفاہمت کو غلط سمجھا گیا۔
دن رات وفاق کی طرف وزیراعلی سندھ کونشانہ بنایا جاتا ہے‘ اس وزیراعلی کوٹارگیٹ نہیں کیاجاتا جوپوچھتا ہے کرونا کاٹتاکیسے ہے؟ ۔