• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نیٹ بال فیڈریشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے درمیان تنازع شدید ہو گیا

—فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز

ایشین گرلز نیٹ بال چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے بعد پاکستان نیٹ بال فیڈریشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع شدت اختیار کرنے لگا ہے۔

پی ایس بی نے پہلے نیٹ بال فیڈریشن کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی اور اب ایک شوکاز نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ وضاحتی نوٹس کا تاحال جواب نہیں دیا گیا، کیوں نہ نیٹ بال فیڈریشن کے خلاف کارروائی کی جائے۔

نیٹ بال فیڈریشن کا کہنا ہے کہ پہلے نوٹس کا 16 جولائی کو ہی جواب دیا جا چکا تھا۔

ایشین گرلز یوتھ نیٹ بال چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم نے پلیٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتا تھا جس کے بعد نیٹ بال فیڈریشن نے ٹیم کی کارکردگی پر انعامات دینے کے لیے اسپورٹس بورڈ کو خط لکھا تھا اور اس خط کے بعد دونوں باڈیز میں ایک نیا تنازع شروع ہو گیا تھا۔

اسپورٹس بورڈ نے 13 جولائی کو نیٹ بال فیڈریشن پر غلط بیانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیڈریشن نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ پاکستان ٹیم نے گرلز یوتھ چیمپئن شپ میں پہلی پوزیشن لے کر ٹائٹل جیتا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کا کہنا ہے کہ اس نے 16 جولائی کو پاکستان اسپورٹس بورڈ کو ای میل کے ذریعے جواب دے دیا تھا، نیٹ بال فیڈریشن کی جانب سے بھیجے گئے جواب کی کاپی اور ای میل کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے گئے ہیں۔

اس جواب میں نیٹ بال فیڈریشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس نے کہیں یہ نہیں کہا کہ پاکستان نے چیمپئن شپ جیتی بلکہ ہمیشہ یہ کہا تھا کہ پاکستان نے پلیٹ ڈویژن کا ٹائتل جیتا تھا۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ایس بی کو تاحال نیٹ بال فیڈریشن کا کوئی جواب نہیں ملا۔

اسپورٹس بورڈ کے ترجمان نے ای میل اسکرین شاٹس پر کہا کہ یہ اسکرین شاٹس ای میل بھیجے جانے سے پہلے کے ہیں کیوں کہ جب ایک میل بھجوائی جاتی ہے تو اس پر تاریخ، سال اور وقت درج ہوتا ہے۔

اسپورٹس بورڈ کے مؤقف پر ’جیو نیوز‘ نے جب اسکرین شاٹس کا معائنہ کیا تو اس میں ای میل بھیجے جانے کی تاریخ درج تھی۔

دوسری جانب پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے سربراہ مدثر آرائیں کا کہنا ہے کہ ملک میں نیٹ بال کی مقبولیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید