مُرتّب: شمیم حیدر سیّد
صفحات: 160،قیمت: 200 روپے
ناشر: ایسٹرن پبلشرز، راول پنڈی۔
دامادِمصطفیٰﷺ، باب العلم، شیرِخدا سیّدنا علی مُرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کی ذاتِ گرامی علم و عمل، حکمت و دانش کا بیش بہا سرمایہ ہے۔ ’’نہج البلاغہ‘‘ آپ کی فصاحت و بلاغت اور حکمت و دانش کا وہ بے مثال مجموعہ ہے، جس میں آپؓ کے خطبات و مکتوبات اور حکیمانہ اقوال و امثال جمع کیے گئے ہیں۔ زیرِ نظرکتاب درحقیقت ’’نہج البلاغہ‘‘ کے اقتباسات اور حضرت علیؓ کے فرامین پر مشتمل ہے ،جسے ’’خزینہ‘‘ کا نام دیا جانا بلاشبہ بامعنی ہے۔ شیرِخداؓ کے یہ فرامین ،حکمت و دانش کا خزینہ ہونے کے ساتھ اسلامی تاریخ میں بھی اہمیت کے حامل ہیں۔
آپؓ کے بعض اقوالِ زرّیں ایسے ہیں کہ جن کی نظیر دُنیا کی دیگر زبانوں کی ادبیات میں بھی ملنا مشکل ہے،جب کہ یہ فرامین اور حکمت و دانش پر مبنی اقوال گہرے اور طویل تجربات کا نچوڑ ہیں، جو نفسیاتِ انسانی کے عمیق مطالعے، اسرارِحیات سے واقفیت اور قوموں کی صحیح نبض شناسی کا نتیجہ ہیں۔کتاب میں کُل 684اقوال ہیں، جنہیں مُرتّب نے اُردو اور انگریزی ترجمے کے ساتھ پیش کرنے کی عُمدہ سعی ہے۔