ناسا کی خلاء باز نکول ایئرز نے خلاء سے ’جیلی فش اسپرائٹ‘ کی نایاب تصویر کھینچ لی۔
نکول ایئرز نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) سے ایک غیر معمولی اور دل دہلا دینے والے قدرتی مظہر کی تصویر لی ہے، ایک دیو قامت، سرخ رنگ کی بجلی کی چمک جسے اسپرائٹ کہا جاتا ہے، جو خلاء سے بالکل جیلی فش کی مانند دکھائی دیتی ہے۔
یہ روشنیوں سے بھرا ہوا مظہر 3 جولائی 2025ء کو ایک شدید طوفان کے دوران میکسیکو اور امریکی ریاستوں کیلیفورنیا و ٹیکساس کے اوپر نمودار ہوا، جسے ٹرانزیئنٹ لومی نَس ایونٹس (TLEs) یعنی عارضی روشن مظاہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔
نکول ایئرز SpaceX کے مشن Crew-10 کی پائلٹ اور ISS کی مہم 72 اور 73 کا حصہ ہیں، انہوں نے یہ تصویر اس وقت لی جب اسٹیشن زمین کے اوپر سے گزر رہا تھا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ واہ! جیسے ہی ہم میکسیکو اور امریکا کے اوپر سے گزرے، میں نے یہ اسپرائٹ کیمرے میں قید کرلیا، یہ بادلوں کے اوپر پیدا ہونے والے TLEs ہوتے ہیں، جو نیچے موجود گرج چمک والے طوفانوں سے پیدا ہونے والی شدید برقی سرگرمی کی وجہ سے بنتے ہیں۔
اسپرائٹس سرخ رنگ کے بجلی جیسے مظاہر ہوتے ہیں جو زمین سے آسمان کی طرف لپکتے ہیں، اکثر شدید طوفانوں یا سمندری طوفانوں کے دوران پیدا ہوتے ہیں۔
ان کی شکل بعض اوقات جیلی فش جیسی لگتی ہے، ان سے کئی روشن شاخیں نیچے کی طرف پھیلتی ہیں اور کبھی کبھی یہ گاجر جیسی دکھتی ہیں جب ان کی روشنی دھندلی ہو۔
اسپرائٹس پہلی بار 1950ء کی دہائی میں ہوائی جہاز کے مسافروں نے دیکھے تھے، لیکن ان کی پہلی واضح تصویر 1989ء میں لی گئی۔
زمین سے بھی بعض اوقات یہ مظاہر دیکھے جاسکتے ہیں، لیکن خلاء میں موجود ISS کے خلاء باز ان مناظر کو زیادہ قریب اور واضح انداز میں دیکھ اور محفوظ کرسکتے ہیں۔