کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ سندھ حکومت کے بروقت اقدامات سے پاکستان بڑی مصیبت سے بچ گیا، اگر صوبائی حکومت بروقت اقدامات نہ کرتی تو پاکستان میں ووہان، اٹلی اور نیویارک جیسی تباہی ہوسکتی تھی، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام صوبوں کی مدد کرے۔
سندھ حکومت کے اقدامات کی پیروی کرکے دیگر صوبوں کوبھی صورت حال کو کنٹرول کرنے کا موقع ملا،ہماری سیاست کا محور عوام کی خدمت ہے اس کیلئے کوئی بھی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، وفاقی حکومت نے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو کوئی سہولت نہیں دی۔
ہفتہ کوبلاول بھٹوزرداری کی زیرصدارت پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات کا ویڈیولنک اجلاس ہوا۔اجلاس میں مولا بخش چانڈیو، نفیسہ شاہ، چوہدری منور انجم، پلوشہ خان، قمرزمان کائرہ ،چوہدری منظور، سعید غنی، حسن مرتضی، سربلند خان جوگیزئی، نوابزادہ افتخار، روبینہ خالد، سعدیہ دانش، جاوید ایوب ،ناصر شاہ، بیرسٹر عامر حسن، سسی پلیجو، سحر کامران اور نذیر ڈھوکی سمیت دیگر شریک ہوئے۔
دوران اجلاس سربلند خان جوگیزئی کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ بلوچستان میں ٹیسٹ کٹس نہیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کے پی کے صورتحال بتاتے ہوئے کہاکہ کے پی کے میں ڈاکٹرز جان کی بازی ہار رہے ہیں انکو حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا گیا۔ حسن مرتضیٰ نے کہاکہ پنجاب میں لوگ طبی سہولیات کیلئے پریشان ہیں، کوئی توجہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔
سعدیہ دانش نے گلگت بلتستان کی صورتحال پربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں نہ ٹیسٹ کٹس ہیں نہ عملے کے پاس کوئی مراعات ہیں جبکہ آزادکشمیرکی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے جاویدایوب نے کہا کہ وفاق نے آزاد کشمیر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہوا ہے۔
اس موقع پر بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح عوام کی زندگی کو محفوظ بنانا ہے۔ایک سازش کے تحت ہماری خدمت کے جذبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لوگوں کے لئے موجودہ حکومت نے اب تک کچھ نہیں کیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم صرف ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے دی گئی گائیڈ لائن پر کام کررہے ہیں۔