بھارت میں گزشتہ ماہ 89 برس کی عمر میں انتقال کر جانے والے لیجنڈری اداکار دھرمیندر اپنے پیچھے بےشمار یادیں، قصے اور کہانیاں کے علاوہ جائیداد بھی چھوڑ گئے ہیں۔
دھرمیندر کی وفات کے بعد متعدد حلقوں میں اِن کی جائیداد کی تقسیم سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں جس سے متعلق اب اِن کی 8 سال پرانی وصیت سامنے آئی ہے۔
بھارتی میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دھرمیندر نے اپنی آبائی جائیداد اپنے کسی بھی بیٹے یا بیٹی کے نام کرنے کے بجائے اسے خاندان کے افراد کے سپرد کیا ہے۔
دھرمیندر کا آبائی تعلق لدھیانہ ضلع کے گاؤں ڈانگو سے تھا جہاں انہوں نے اپنے بچپن کے سال گزارے، مٹی اور اینٹوں سے بنے اس گھر کی موجودہ قیمت کروڑوں میں بتائی جاتی ہے۔
تقریباً 8 سے 10 سال قبل دھرمیندر نے خاندان کی چلتی آ رہی رسم کے مطابق وصیت میں اس گھر کی سپردگی کا فیصلہ کر لیا تھا، تقریباً ڈھائی ایکڑ پر پھیلی اس زمین کو اُنہوں نے اپنے بیٹوں کے بجائے بھائی کے بیٹوں، یعنی کہ بھتیجوں کے نام منتقل کر دیا تھا۔
آبائی جائیداد بھتیجوں کے نام کیوں کی گئی؟
دھرمیندر کے فلمی سفر نے اِنہیں پنجاب سے ممبئی تک پہنچایا مگر اِنہیں احساس تھا کہ آبائی مکان اور زمین کی دیکھ بھال مسلسل توجہ مانگتی ہے۔ یہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو ان کے بچے اپنے مصروف شہری معمولات کی وجہ سے نہیں نبھا سکتے تھے۔
دوسری جانب اِن کے بھتیجے بدستور علاقے میں رہتے ہیں اور برسوں سے اس وراثت کی حفاظت کرتے چلے آ رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً پانچ کروڑ روپے مالیت کی یہ جائیداد دھرمیندر نے اپنی زندگی میں ہی اپنے بھائی کے بیٹوں کے حوالے کر دی تھی۔