• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگریٹ کی اسمگلنگ اورغیرقانونی تجارت،قومی خزانےکوبھاری نقصان

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سگریٹ کی اسمگلنگ اورغیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو بھاری نقصان،غیر قانونی فروخت میں ہر سال 6 فیصد اضافہ ہورہا ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کی کھپت کل 37% ہے، قانونی اور غیر قانونی سگریٹ کی قیمتوں کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے۔اعدادو شمار کے مطابق تمباکو نوشی میں کمی واقع نہیں ہوئی اور اس وقت، پی جانے والی سگریٹ کی تعداد 85 بلین ہے اور جب تک غیر قانونی سگریٹ برانڈزپر پابندی عائد نہیں کی جائے گی، اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا جوکہ معیشت کے لئے سنگین خطرہ ہے۔ قانونی اور غیر قانونی سگریٹ کی قیمتوں کا تعین کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، مقامی سگریٹ مینوفیکچررز کے تیار کردہ 86 فیصد برانڈز کو حکومت پاکستان کی جاری کردہ ریٹ لسٹ کے مطابق کم سے کم قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے۔ ڈیوٹی ادا کرنے کے بعد ان سگریٹ برانڈ ز کی قیمتیں جوکہ خاص طور پر مڈل اور نچلے طبقے کی جانب سے استعمال کی جاتی ہی ان کی قیمت 80 روپے / 20 سگریٹ(ایک پیکٹ) ہیں،جبکہ مارکیٹ میں غیر قانونی طور پر فروخت ہونے والی سگریٹ کی قیمت 25 سے 30 روپے / 20 سگریٹ(ایک پیکٹ) ہے۔
تازہ ترین