راولپنڈی (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی چوہدری محمد طارق جاوید نے راولپنڈی میں انتظامی نوعیت کے تمام مقدمات فوری طور پر ماتحت مجسٹریٹس کو منتقل کر دیئے۔ قبل ازیں ہزاروں کی تعداد میں یہ مقدمات اسسٹنٹ کمشنرز راولپنڈی، رجسٹرار اربن ون اور اربن ٹو کے پاس عرصہ دراز سے زیرسماعت تھے جلد انصاف نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کی درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے راولپنڈی کے اسسٹنٹ کمشنرز اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ سے سپیشل اور لوکل لاء کے تحت حاصل شدہ جوڈیشل اختیارات واپس لیتے ہوئے وہ تمام اختیارات اب ڈسٹرکٹ جوڈیشری راولپنڈی کو تفویض کر دیئے ہیں جس کے بعد سیشن جج راولپنڈی چوہدری طارق جاوید نے محکمہ پاسپورٹ، سول ڈیفنس، ماہی گیری، جنگلات، جنگلی حیات، ٹریفک چالان، لیبر قوانین، شادی آرڈیننس، پنجاب سائونڈ سسٹم، پنجاب سکیورٹی ایکٹ، ڈینگی ہدایات کی خلاف ورزی، سگریٹ پر پابندی کے قانون، پٹرولیم ایکٹ، سوشل سکیورٹی، مذبحہ خانوں، وٹرنری، پنجاب موشن پکچرز آرڈر، جوا خانے، بھٹہ خشت ، بچوں سے جبری مشقت، پتنگ بازی پر پابندی، کرایہ داری قانون، واک چاکنگ، منرل اینڈ مائنز، وزن کی خلاف ورزی، موزی امراض کے پھیلائو کی روک تھام، پنجاب مارکیٹ کمیٹی، سٹیمپ ایکٹ، رجسٹریٹشن ایکٹ، پبلک ہیلتھ ایکٹ، ٹی ایم اے مارکیٹ کمیٹی شاپ سکیورٹی اور چالان و شکایت قلندرہ بابت قورنطین ایکٹ وغیرہ سے متعلق تمام مقدمات سول جج و مجسٹریٹ دفعہ 30 یاسر محمود چوہدری، سول جج ومجسٹریٹ دفعہ 30رضوان حنیف شیخ اور سول جج کم جوڈیشل مجسٹریٹ راولپنڈی عبدالستار اعوان کی عدالتوں میں منتقل کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی ہے کہ ان تمام مقدمات کا فیصلہ میرٹ پر کم سے کم وقت میں کیا جائے۔ سیشن جج نے اسسٹنٹ کمشنرز اور رجسٹرارز کی عدالتوں میں کام کرنے والے آٹھ اہلمد شہزاد احمد، مرزا شہباز امجد، شکیل زرار، سعد شبیر، محمد یوسف، محمد عبداللہ، سمیرا بشیر اور بلال احمد کو آئندہ کی تعیناتی کیلئے فوری طور پر ریکارڈ روم میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ادھر صدر ڈسٹرکٹ بار سید غلام مصطفی کمال، جنرل سیکرٹری چوہدری یاسر محمود چٹھہ اور دیگر رہنمائوں نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری طارق جاوید کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید کی کہ زیرسماعت مقدمات کے فیصلےجلد ہوں گے۔