ذیابطیس کےمریضوں کو کھانے پینے میں بہت احتیاط کی ضرور ت ہوتی ہے لیکن اکثر وہ میٹھے کی طلب میں بد احتیاطی کر بیٹھتے ہیں، جو ان کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ تاہم، قدرت نے پھلوں کی صورت ہمیں میٹھے کا متبادل دیا ہے۔ امریکن ڈائیبٹیس ایسوسی ایشن (ADA)مشور ہ دیتی ہے کہ ذیابطیس کا مریض ہر قسم کا پھل کھا سکتاہے، سوائے اس کے جس سے مریض کو الرجی ہوتی ہو۔
2014ء میں شائع ہونے والے برٹش میڈیکل جرنل سے پتہ چلتا ہے کہ جتنا زیادہ آپ پھل کھائیں گے، آپ کو ٹائپ ٹو ذیابطیس ہونے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوگا۔ اس ضمن میں تازہ پھل اور ان کا رس فائدہ مند ہوتا ہے، پروسیسڈ پھل یا پھلوں کے مصنوعی مشروبات سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔ آئیں دیکھیں ، ذیابطیس کے مریض کونسے پھلوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
بیریز
ADAکے مطابق بیریز (رس بیریز ، بلو بیریز اور اسٹرابریز)ڈائبیٹک سپر فوڈ ہیں کیونکہ ان میں موجو د کئی اقسام کے وٹامنز اور فائبر ذیابطیس کے مریضو ں کی صحت پر بہتر اثر چھوڑتے ہیں۔
ماہرین بیریز کو ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ قرار دیتے ہیں، اسی لئے ذیا بطیس کے مریضوں کو دن میں تین چوتھائی کپ بیریز استعمال کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، اس میں 62کیلوریز اور 16گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے۔ بیریز کو دہی میں ڈال کر ناشتہ میں کھائیں، یہ ایک بہترین میٹھا ثابت ہوگا۔
چیری
ذیا بطیس کے مریضوں کی ڈائبیٹک فرینڈلی خوراک میں چیری ایک زبردست اضافہ ہے ۔ ایک کپ چیریز میں 78کیلوریز اور 19گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتاہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور چیری دل کی بیماریوں، کینسر اور دیگر بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرسکتی ہے۔
چیری کوتازہ، کین میں، فروزن اور خشک حالت میں خریدا جاسکتاہے لیکن بہت سے کین والے اور خشک پھلوں میں اضافی شوگر ہوتی ہے ، جس سے آپ کا بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتاہے، لہٰذا انہیں استعمال کرنے سے قبل لیبل ضرور پڑھ لیں۔
آڑو
موسم گرما میں آنے والا خوشبو دار اور رسیلا آڑوبھی ذیابطیس والی ڈائٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن اے، وٹامن سی، پوٹاشیم اور فائبر اپنی افادیت کے ساتھ ساتھ اس پھل کے سواد سے بھی آپ کو آشنا کرتے ہیں۔اس کے استعمال سے شوگر لیول کم رہتاہے اور یہ جسم کی زائد چربی پگھلانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
موسم گرما میں آئسڈ ٹی کے ساتھ استعمال کرنے سے اس کا مزہ دوبالا ہوسکتا ہے۔ اس کی اسموتھی بنانے کیلئے آپ کو آڑو کے سلائسز کے ساتھ کم فیٹ والا بٹر ملک، برف کے ٹکڑے اور ذرا سا ادرک یا دارچینی درکار ہوگی ۔
خوبانی
گرم موسم میں آپ کو خوبانی ملتی ہے، جس کےایک دانے میں 17کیلوریز اور 4گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتاہے۔ ایک تازہ خوبانی آپ کے جسم کو ایک دن میں درکار وٹامن اےکا 50فیصد حصہ فراہم کرتی ہے جبکہ یہ فائبر کے حصول کا بھی عمدہ ذریعہ ہے۔ اسے سلاد کے طور پر بھی کھاسکتے ہیں اور کسی ٹھنڈے یا گرم دلیے میں گھول کر بھی تناول فرماسکتے ہیں۔
سیب
روزانہ وٹامن سی سے بھرپور سیب کھاناواقعی ڈاکٹر کو آپ سے دور رکھ سکتاہے، اسی لیے اپنے بیگ یا گاڑی میں اسے ضرور کھیں اور جب جی چاہے چلتے پھرتے کھالیں۔ ایک سیب میں 77کیلوریز اور21گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتاہے۔ اس میں وٹامن سی کےساتھ ساتھ فائبر بھی پایا جاتا ہے۔ سیب کو چھیل کر نہ کھائیں کیونکہ اس کاچھلکا اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتاہے۔ کھانے سے پہلے سیب کو اچھی طرح دھولیں۔
ناشپاتی
ناشپاتی فائبر کا بہترین اور وٹامن کے کا عمدہ ذریعہ ہے، اس لیے اسے اپنی خوراک میں شامل کرنا نہ بھولیں۔ مزید یہ کہ درخت سے اترنے کے بعد اس کا ٹیکسچر اور ذائقہ بہتر ہوتا چلا جاتاہے۔ ایک ناشپاتی میں صرف ایک گرام شکر ہوتی ہے، یہ وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے۔ اچھی طرح پکنے تک اسے کمرے کے درجہ حرارت پر رکھیں، ایسے بھی کھائیں اور سلاد کا مزہ بھی بڑھائیں۔
کیوی
اگر آپ نے ابھی تک کیوی نہیں کھایا تو کچھ نہیں کھایا۔ یہ لذیذ پھل پوٹاشیم، فائبر اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ایک بڑے کیوی پھل میں 56کیلوریز اور13گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے، یہ آپ کی خوراک میں ایک عمدہ اضافہ ہوگا۔ کیوی ساراسال دستیاب ہوتاہے اور آپ کے فریج میں تین ہفتے تک بہتر حالت میںرہ سکتا ہے۔
سنگترے
سنگترے کا اب موسم تو نہیں رہا لیکن جب بھی موسم آئے، ایک کینو کھائیں اور ایک دن کا وٹامن سی پائیں۔ ایک کینو میں صرف 15گرام کاربو ہائیڈریٹ اور 62کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں فولیٹ (folate)اور پوٹاشیم بھی ہوتاہے جو بلڈ پریشر کو نارمل کرنے میں مدد کرتاہے۔ سنگترے کی فیملی کے پھلوں کا رس انجوائے کریں تو گریپ فروٹ کو نہ بھولیں، جو شاید بناہی ذیابطیس کے مریضو ں کیلئے ہے۔
نوٹ :یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے ہے۔ ذیابطیس کے مریض ان پھلوں کے استعمال سے قبل اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔