• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا اربوں سال قبل مریخ پر زندگی موجود تھی؟

سائنسدان مریخ پر زندگی کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں، جو یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا وہاں پر زندگی ممکن ہے؟

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کو کچھ تصاویر کی مدد سے مریخ کی سطح کو سمجھے کا موقع ملا اور انہوں نے یہ اخذ کیا کہ آج سے 3 ارب 70 کروڑ سال قبل مریخ پر دریا موجود تھے۔

دریا کی موجودگی پانی کی ہی موجودگی کی اطلاع دیتی ہے، تاہم اگر ایسا ممکن ہے تو پھر اس سیارے پر جانداروں کے بھی ہونے کے امکانات ہوسکتے ہیں جو اب وہاں موجود نہیں ہیں۔

مریخ سے متعلق یہ نئی تحقیق نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جسے سی این این نے رپورٹ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مریخ پر تقریباً ایک لاکھ سال تک پانی موجود تھا، جو ناسا کی جانب سے لی گئی تصاویر میں واضح ہے۔

اطالوی سائنسدان اور اس تحقیق کے مصنف فرانسسکو سلیس کا کہنا تھا کہ یہ اس طرح نہیں کہ ہم کوئی اخبار پڑھ رہے ہوں، یہ تصاویر بہت زیادہ ہائی ریزولوشن کی ہیں، یہ اس طرح کی تصاویر ہیں جیسے کہ آپ چٹان کے بالکل پاس کھڑے ہوں۔

سی این این کے مطابق چٹان کی تصاویر میں بڑی جھیل، دریاؤں، ڈیلٹاز اور چیلنز کے نشانات کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ تصاویر کے مشاہدے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دریا کئی میٹر تک گہرے تھے۔

محققین نے یہ بات بھی اخذ کی کہ یہ دریا بالکل اسی طرح کے ہیں جس طرح دنیا میں دریا موجود ہیں۔

تاہم اب بھی ایک سوال جس کا جواب سامنے نہیں آسکا کہ کیا پہلے کبھی مریخ پر جاندار بستے تھے؟

تازہ ترین