لاہور (نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 14 ہزار400 کینال اراضی تقسیم کے الزام میں نوٹس جاری کردیا ہے۔ جبکہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نوٹس پر درعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کا سوالنامہ یہ اور بھونڈا مذاق ہے، حکومت کو غریبوں کی مدد پر اعتراض ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیس میں شامل تفتیش کرتے ہوئے تحریری سوال نامہ ارسال کردیا۔
شہباز شریف و دیگر افراد پرسرکاری اراضی من پسند افراد میں تقسیم کرنے کا الزام ہے، سوالنامے کا 18 مئی کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے،اپوزیشن لیڈرکو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے ایک اور کیس میں بھی 2 جون کو دوبارہ طلب کئے گئے ہیں۔
نیب ملتان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران، عہدیداران، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق رکن قومی اسمبلی بلیغ الرحمٰن، چوہدری عمر محمود ایڈووکیٹ اوردیگر کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے۔
بیان کے مطابق نیب ملتان چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 14 ہزار400 کینال زمین کو لال سوہانرا نیشنل پارک کے 144 متاثرین کو الاٹمنٹ کی انکوائری کررہا ہے۔
نیب ملتان نے شہباز شریف سے کہا ہے کہ مذکورہ الاٹمنٹ میں آپ کے کردار اور سوالات کا تحریری جواب دینے کیلئے سوال نامہ بھی دیا گیا ہے اور اسکا 18 مئی 2020 تک تحریری جواب جمع کروائیں۔