آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیرِ اہتمام 3 روزہ ’آرٹس المنائی فیسٹیول 2025ء کے دوسرے روز وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خصوصی شرکت کی، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا، فیسٹیول میں پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں ہال میں موجود تمام لوگوں نے کھڑے ہو کر قومی ترانہ سنا۔
فیسٹیول میں پاک بھارت جنگ کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور پاک فوج کی کامیابی کا جشن منایا گیا۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اظہارِِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس المنائی فیسٹیول 2025ء میں پرفارم کرنے والے تمام فنکاروں کو مبارک باد دیتا ہوں، احمد شاہ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے اس فیسٹیول میں دعوت دی، آج بہت اچھی پرفارمنسز دیکھنے کو ملیں، ہمارے شاعروں اور فنکاروں نے زبردست ٹریبیوٹ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کے شکر گزار ہیں کہ قوم کو سیلیبریٹ اور پاک افواج کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اس ایونٹ میں یہ حصہ رکھا ہے، ہماری پوری قوم بھارت کی جنگ سے اکٹھی ہوئی، 65ء کی جنگ میں قوم کے جذبے کے بارے میں سنتے تھے مگر 2025ء میں وہ جذبہ دیکھنے کو ملا کہ 7 مئی کو پاکستان کے 4 مقامات پر حملہ کیا گیا جس میں ہمارے معصوم بچے شہید ہوئے، ہماری ایئر فورس نے اس وقت فوری طور پر جواب دیا، افواجِ پاکستان نے بھارت کے 5 جہاز گرائے جن میں رافیل بھی شامل تھا، بھارت نے اسرائیلی ڈرونز بھیجے، 10 مئی کو پاکستان پر دوبارہ حملہ ہوا تب آپریشن ’بنیان مرصوص‘ وجود میں آیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا، پاکستان نے سب سے پہلے پہلگام کی مذمت کی، بھارت ہمارے کسی واقعے کی مذمت نہیں کرتا، بھارت کا مقصد کچھ اور تھا، ہماری افواج، حکومت اور میڈیا نے بھرپور کردار ادا کیا، افواجِ پاکستان نے یہ بتا دیا کہ بھارت کوئی مہم جوئی کرے گا تو اسے منہ توڑ جواب ملے گا، ہماری افواج کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی شانہ بشانہ تھے، آپس میں لڑنا بند کریں ہمارے دشمن بہت ہیں، ہمارا بچہ بچہ لڑنے کے لیے تیار ہے۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس المنائی فیسٹیول 3 دن کا ہے، جو بچے پاس آؤٹ ہوئے وہ یہاں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کر رہے ہیں، ہم نے اس فیسٹیول کو شہداء کے نام کیا ہے، جو پاک بھارت جنگ ہوئی اس میں بڑی بہادری سے پاک فوج نے 10 گنا بڑے دشمن کو شکست دی، جب 65ء کی جنگ ہوئی تو تم لوگ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، جو کریٹیو آدمی ہوتا ہے وہ لیڈ کرتا ہے، ہمارے موسیقار، گلوکار اس وقت لیڈ کر رہے تھے۔
آرٹس المنائی فیسٹیول میں معروف شاعرہ عنبرین حسیب عنبر نے قومی جذبے سے بھرپور کلام پیش کیا، انور شعور، فاطمہ حسن کے علاوہ فراست رضوی نے معرکہ بنیان مرصوص کو اپنے زبردست کلام کے ذریعے پیش کیا، معروف گلوکار محمد زبیر نے اپنی آواز کا جادو جگایا اور کامران ساگو نے جوش و جذبے کے ساتھ ملی نغمہ پیش کیا۔
فیسٹیول کے دوسرے روز 3 تھیٹر پلے ’آزادی ایک جنگ‘، Monica A Tale of Two Betrayed اور سالگرہ پیش کیے گئے جبکہ فائن آرٹ اور میوزک ماسٹر کلاس ، AI، مصنف اور اصلیت: اصل میں موسیقی کون بنا رہا ہے؟ کے موضوع سے متعلق گفتگو ہوئی۔
میوزک ماسٹر کلاس، بھرت ناٹیم ڈانس ورکشاپ بھی فیسٹیول میں شامل تھی جبکہ کلاسیکل میوزک پرفارمنس اور کنسرٹ کے ذریعے پاکستانی لوک موسیقی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
آرٹس کونسل کے لابی ایریا میں بلاک اور اسکرین پرنٹنگ کے علاوہ کھانے پینے کے لیے مختلف اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔