اسلام آباد (فاروق اقدس) مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو مشکوک قرار دے کر گرفتاریوں اور ان سے مطلوبہ اعترافی بیانات لینے کا سلسلہ جاری ہے۔
خواتین یوٹیوبرز، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور ماضی میں پاکستان کا دورہ کرنیوالے افراد پر جاسوسی کے الزام لگا کر ان سے عترافی بیانات حا صل کیے جا رہے ہیں۔
بھارتی پولیس نے ریاست گجرات کے علاقے رن آف کچھ سے ایک طبی رضاکار کو بھی پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے تفتیش کے لیے احمد آباد منتقل کر دیا ہے۔
بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کے مطابق گجرات کے اینٹی ٹیرارزم اسکواڈ نے رن آف کچھ میں متعدد طبی خدمات ادا کرنے والے رضاکار 28 سالہ سہا دیو سنگھ گوہل کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے احمد آباد منتقل کر دیا جبکہ اس کی تحویل سے لیے گئے فون کو فرانزک تفتیش کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔