کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عبدالستار چشتی ،مرکزی معاون کنوینرحاجی حیات اللہ کاکڑ صوبائی سالارعبدالولی سالار ودیگرنے چمن میں مختلف وفود اور جماعتی ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت مارکیٹوں کے ساتھ چمن بارڈر کوبھی تجارت کے لیے کھول دے پاک افغان سرحد کی بندش کی بجائے ملکی ادارے محکمہ صحت،پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس وباکی تدارک کرتے اور پاک افغان سرحد پر اسکریننگ کا نظام بناکر مسافروں کی چیکنگ کرکے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔ پاک افغان بارڈر کی بندش سے بیروزگاری بڑھ جانے سے شہر میں جرائم بڑھ رہے ہیں۔بارڈر کی بندش سے ہزاروں نوجوان دووقت کی روٹی کمانے والے فاقہ کشی سے شدید مشکلات کا سامناکررہے ہیں مختلف بہانوں کے ذریعےبارڈر بند کرنے سے عوام کا استحصال کیا جارہا ہے ۔یومیہ تاجروں کولاکھوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔ دوسری طرف پاک افغان سرحد کی بندش سے افغانستان سے آئے ہوئے بوڑھے ، خواتین ، معذور اور مریض جو علاج معالجہ کیلئے یہاں پاکستان آتے ہیں وہ سخت اور مشکل حالات کاسامنا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت غریب عوام کی مشکلات کا احساس کرے اورانھیں روزگار و علاج معالج کے لیے موقع فراہم کرے۔عوام کو مزیدنان شبینہ کامحتاج نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے دوہرےمعیار سے مایوسی پھیل رہی ہے۔