• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نازلی فیصل، لاہور

دُنیا بَھر میں کوروناوائرس کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں۔کبھی تو لگتا ہے کہ یہ وائرس قہرِ الٰہی بن کر نازل ہواہےاوراللہ کے حکم سے ایک اعلان ہےکہ خود کو سدھار لو، اپنے اعمال درست کرلو، ورنہ ایک پَل میں ساری دُنیا تہہ و بالا ہوسکتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس وبا کا شکنجہ سخت ہوتاجارہا ہے۔ بڑی بڑی طاقتیں سَر جوڑے اس سے بچاؤ کے حربے دھونڈ رہی ہیں، لیکن قدرت کےآگے بے بس و مجبور ہیں،کیوں کہ وہ ہماری کوتاہیوں، نافرمانیوں سے اس قدر ناراض ہے کہ کوئی دوا کارگر ثابت ہورہی ہے، نہ کوئی علاج اور نہ ہی کوئی تحقیق منطقی انجام تک پہنچ رہی ہے۔ 

شاید مظلوم کشمیریوں، فلسطینیوں کی آہ نے عرش ہلا دیا ہے کہ جو آج ساری دُنیا لاک ڈاؤن ہے۔ مشرق سے مغرب تک ایک عجب سی ویرانی ہی ویرانی ہے۔ ایک پُراسرار خاموشی، اُداسی جو رگ و پے میں سرایت کر رہی ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ کیا ہونے والا ہے۔ آپس کا وہ میل جول، وہ ہنسی مذاق، وہ قہقہے، سب خواب ہو گئے۔ ہمارے لیےاس سے بڑی سزا اور کیا ہو سکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے گھرکے دروازے ہمارے لیے بند کر دیے ہیں۔ 

اس وقت گھر گھر مغفرت کے لیے اذانیں دی جا رہی ہیں، یہ کیسے لمحات ہیں، کیسی گھڑیاں ہیں؟قہرِ الہٰی سے دِل کانپ رہا ہے۔ اس پریشانی، اندھیرے کے عالم میں بس ایک ہی دَر کھلا ہے، اور وہ توبہ استغفار کا ہے، لہٰذا دُنیا کے جھمیلوں میں الجھے رہنے کی بجائےخلوصِ نیّت سے عبادت کریں، صدقہ و خیرات دیں کہ صدقہ ردِّبلا ہے۔ ندامتوں اور کوتاہیوں کے آنسو لیے اُس کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہو جائیں۔ شاید ہماری ندامتوں کے یہ آنسو وبا سے نجات کا ذریعہ بن جائیں اور وہ مالکِ حقیقی جس نے بن مانگے ہمیں اس قدر نعمتوں سے نوزا ہے، اپنے پیارے حبیبﷺ کے صدقے ہمیں معاف فرمادے۔

آیئے ،ربّ کے حضور سجدے میں گر کر، گڑگڑا کر آنسوئوں سے ترچہرہ لیے ہاتھ پھیلا کر اپنے پروردگار سے معافی، رحم، کرم اور بخشش مانگیں کہ اے روزِ جزا کے مالک! ہمیں آزمائش میں مت ڈال، ہم بہت کم زور ہیں۔ ہم پر وہ بوجھ نہ ڈالنا، جسے اُٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں۔ اپنے پیارے حبیبﷺ کے صدقے ہمیں اس بلائے ناگہانی سے نجات دلا اور عالمِ اسلام اور ساری دُنیا کو اس بیماری سے محفوظ رکھ۔یا اللہ! اس بیماری کے شکار تمام مریضوں کو مکمل شفا دے۔ دُنیا بھر کے طبّی عملے پر اپنی خاص رحمت نازل فرما، انہیں اپنی حفظ و امان میں رکھ۔ ہم گھروں میں محصورہیں اور وہ باہر اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑی ڈھال بن کر کھڑے ہیں۔ 

اے مالک! تیری رحمت و کرم نوازی سے دِلوں کی تیرگی دھل جائے گی،تیرے کرم سے خانہ کعبہ کا طواف پھر سے شروع ہوجائے گا، حج و عُمرہ کرنے والوں کے ایمان افروز نظارے ہوں گے۔ وہی جوش و خروش، ولولے اور نمازیوں کی قطاروں سے مساجد آباد ہوںگی۔ یا اللہ!وہی رونقیں، معمول کی زندگی بحال کردے، جس کی ہم نے قدر کی، نہ شُکر ادا کیا۔ہم پر رحم فرما دے۔ بلاشبہ تُو رحم کرنے، بخشنے والا ہے۔ تُو فلاح و نجات کی کوئی صُورت ضرور نکالے گا۔

تازہ ترین