سنگاپور میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کے لیے دو اقساط میں مجموعی طور پر SGD 178000 ایک لاکھ اٹھتّر ہزار سنگاپور ڈالر کا امدادی سامان پاکستان روانہ کردیا ہے، یہ سامان پہلے چارٹرڈ طیارے اور اب بحری جہاز کے ذریعے ایک کنٹینر میں روانہ کیا گیا ہے،
اس حوالے سے سنگاپور میں پاکستانی ہائی کمشنر رخسانہ افضال اور پاکستانی کمیونٹی کی اہم شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ رخسانہ افضال نے کہا کہ میں سنگاپور میں رہنے والی پاکستانی کمیونٹی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے اِتنے کم وقت میں دن رات ایک کر کے فنڈز اکھٹے کئے اور میڈیکل سامان خریدنے اور بھجوانے میں ہائی کمیشن کی مدد کی جس کی پاکستان کواشد ضرورت تھی۔
ہماری ڈاکٹرز نے رہنمائی کی اورعبد الطیف صدیقی نے اپنی شپنگ کمپنی گلوبل ریڈینس سے پاکستان بھجوایا۔ سنگاپور کی پاکستانی کمیونٹی نے بے لوث جذبہ اور محبت کی ایک مثال قائم کی جس پر ہم جتنا بھی فخر کریں کم ہے۔ فرحانہ آصف (ڈپٹی ہائی کمشنر)نے کہا کہ سنگاپور میں مقیم پاکستانیوں کا جذبۂ حب الوطنی، فراخدلی، پیشہ ورانہ قابلیت اور تنظیمی صلاحیت انتہائی متاثر کن ہے۔
سفیر پاکستان کی رہنمائی میں ان پاکستانیوں کے ساتھ کام کرنے میں مجھے بہت سیکھنے کو ملا، مجھے امید ہے کہ یہ طبی امداد پاکستان میں کوروناکی روک تھام میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
سنگاپور میں مقیم سینئر پاکستانی اور معروف ایونٹ منیجر عزۃ وسیم نے کہا کہ وہ سنگاپور میں گزشتہ آٹھ سال سے پاکستان کی ثقافت اور کلچرکو فروغ دینے کے لئے تقریبات منعقد کرتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 17مارچ کو میں نے سنگاپور میں مقیم پاکستان کی سفیر میڈم رخسانہ افضال سے کورونا سے متاثرہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے لیے طبی امداد بھیجنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس کا انہوں نے بھرپور خیرمقدم کیا اور ہم نے ایک بہترین ٹیم مرتب کی ۔
لوگوں سے مالی شراکت کی اپیل کی اور وقت کی تنگی کی وجہ سے میں نے ساتھیوں کی مدد سے اس رضاکارانہ مہم کا آغاز کیا۔
سنگاپور میں مقیم پاکستانیوں نے اس کار خیر میں بھرپور حصہ لیا اور 24گھنٹوں میں نہ صرف پیسے اکٹھے ہوئے بلکہ میں نے سپلائر سے گفت و شنید کر کے ڈاکٹروں کی ذاتی حفاظت کا سامان بھی حاصل کر لیا۔ اس سامان گو دو حصوں میں پاکستان بھجوایا جا چکا ہے۔
سینئر پاکستانی اور معروف کاروباری شخصیت عبدالطیف صدیقی نے کہا کہ کوروناسے پاکستانی ڈاکٹرز جو اس وقت اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر نبرد آزما ہیں اس سلسلے میں پاکستانی کمیونٹی سنگاپور نے جو PPEکا انتظام کیا تھا اس کی شپمنٹ گلوبل ریڈینس نے بلا معاوضہ فراہم کی اور یہ ہماری طرف سے یہ ایک چھوٹی سے کوشش تھی اورہم پاکستان میں بسنے والوں کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔
سینئر پاکستانی شہنیلا کامران نے کہا کہ ہم نے سنگاپور میں مقیم پاکستانیوں کے تعاون سے چوبیس گھنٹوں کے اندر تقریباً دوکروڑ روپے جمع کئے اور میڈیکل سپلائز خرید کر پاکستانی ڈاکٹرز کی مدد کرنے کا جو بیڑا اٹھایا تھا اس کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا ۔
سنگاپور میں مقیم سینئر پاکستانی ڈاکٹر عاصم شبیر نے کہا کہ میں اس ٹیم میں ڈاکٹر ہونے کے ناطے سب کے ساتھ اس لائحہ عمل کا ذمہ دار تھا جس کے تحت ہم نے عطیات کے پیسوں کو خرچ کرنا تھا اور ہم اس میں امین ٹہرے۔
اس ٹیم میں ڈاکٹروں نے اس بات کو تعین کیا کہ وقت کی ضرورت کیا ہےاور ممکن کیا ہے۔ڈاکٹر کامران نے کہا کہ کوروناسے لڑنے کے لئے ہمارے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ اس لئے بہت سوچ بچار کے بعد ہم نے پاکستانی ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کی حفاظت (PPE:Personal Protective Equipments) پر توجہ دی ۔
ڈاکٹر حمیرا شفیع نے کہا کہ مجھے اس ٹیم کا ایک چھوٹا سا حصہ ہونے پر فخر ہے جس نے اس وباکی لڑائی میں فرنٹ لائن پر لڑنے والے پاکستانی ہیلتھ کئیر اسٹاف کے لئے شفاف نیت اور پورے جزبے سے حفاظتی سامان کے لئے فنڈز حاصل کیے۔