راولپنڈی میں جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری کے خلاف لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے باہر نامعلوم افراد پستول کی گولیاں پھینک کر فرار ہوگئے۔
پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی کیمپس جاری ہیں۔
ان کیمپس ملک کے صحافی، سیاسی اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے رہنما شریک ہوتے ہیں۔
اسی سلسلے میں راولپنڈی میں بھی میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف کئی روز سے پرامن انداز میں احتجاجی کیمپ جاری ہے۔
راولپنڈی میں جنگ دفتر کے باہر جب احتجاج جاری تھا تو عین اسی وقت کچھ نامعلوم افراد ایک کالے رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی میں آئے اور پستول کی گولیاں پھینک کر فرار ہوئے۔
نامعلوم افراد کی جانب سے احتجاجی کیمپ کے سامنے چلتی گاڑی سے 7 گولیاں پھینکی گئیں۔
احتجاجی کیمپ پر گولیاں پھینکے جانے کے واقعے کیخلاف کارکنوں اور شرکا نے ’’لاٹھی گولی کی سرکار نا منظور نامنظور‘‘ اور ’’جنگ جیو کو جینے دو‘‘ کے نعرے لگائے۔
مسلم لیگ ن کے کارکن امتیاز تاجی کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہنا تھا کہ جب اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے والے دھمکیاں دینا شروع کردیں تو سمجھیں فتح قریب ہے۔