• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کی تاریخ میں پہلی بار بڑا فضائی حادثہ

کراچی ( نیوز ڈیسک)کراچی میں جمعہ کے روز ہونے والا طیارہ حادثہ کراچی میں اپنی نوعیت کا پہلا بڑا حادثہ ہے۔اگرچہ مذکورہ حادثے سے قبل بھی کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے قریب فضائی حادثات رونما ہوچکے ہیں، تاہم بد قسمتی سے 22 مئی کی سہ پہر ہونے والا حادثہ اب تک کا کراچی میں ہونے والا بڑا اور بدترین حادثہ سمجھا جا رہا ہے۔

اس حادثے سے قبل اگرچہ کراچی سے اڑان بھر کر دوسرے شہروں کے لیے روانہ ہونے والے طیارے پہلے بھی تباہ ہوچکے ہیں، تاہم پہلی بار دوسرے شہر سے کراچی آنے والی پرواز شہر میں گر کر تباہ ہوئی۔

 ملکی تاریخ کے دو بڑے فضائی حادثوں کے شکار طیارے کراچی ائیرپورٹ سے اڑے تھے۔ 

جولائی 2010 میں کراچی سے ہی اسلام آباد کے لیے جانے والے نجی ائیر لائن ائیر بلو کا طیارہ اے 321 مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں کر تباہ ہوگیا تھا، جس سے 152 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ 

ملکی تاریخ کا دوسرا بڑا فضائی حادثہ بھوجا ایئر کے 2012 میں ہونے والے حادثے کو سمجھا جاتا ہے جس میں 121 مسافر اور عملے کے چھ ارکان جاں بحق ہو گئے تھے۔

بھوجا ایئر کا طیارہ بوئنگ 737 کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوا تھا مگر وہ بھی مارگلہ پہاڑوں کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔ 

ملک کی 74 سالہ تاریخ میں اور بھی بڑے فضائی حادثے پیش آ چکے ہیں مگر یہ 22 مئی کو پہلی بار کراچی میں بڑا فضائی حادثہ پیش آیا۔

22 مئی کی سہ پہر کو طیارے کے گر کر تباہ ہونے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں فراہم کرنے والے ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے اور انہوں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی تھیں۔

تازہ ترین