• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے ملک میں عید صرف تاجروں اور دکانداروں کی ہوتی ہے، تنخواہ دار طبقہ تو بس اُن کی خود ساختہ مہنگائی کی چکی میں پستا رہتا ہے۔ بدقسمتی سے اِس عید الفطر پر بھی یہ رجحان برقرار رہا۔ نہ صرف مسلم ریاستوں میں بلکہ مغرب میں آباد مسلمانوں کیلئے بھی وہاں کی حکومتیں رمضان المبارک کے مہینے میں اور عید پر خصوصی بازاروں کا اہتمام کرتی ہیں تاکہ وہاں کی مسلم کمیونٹی کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں اُلٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ ہمارے ملک میں کچھ ایسے خود غرض عناصر سرگرم ہیں جو کووڈ اُنیس کی اِس بدترین صورتحال اور عید پر بھی ناجائز منافع خوری سے باز نہیں آئے۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک میں 200روپے فی کلو گرام بکنے والا مرغی کا گوشت عید کے دنوں میں ملک بھر میں اچانک مہنگا ہو گیا۔ کراچی میں مرغی کی فی کلو گوشت کی قیمت450روپے جبکہ لاہور میں360روپے تک پہنچ گئی۔ وزیر صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے ٹولٹن مارکیٹ کے دورہ کے دوران واضح الفاظ میں کہا کہ پولٹری ایسوسی ایشن نے وعدہ خلافی کی۔ عید سے قبل پولٹری ایسوسی ایشن نے برائلر کی قیمت 260روپےرکھنے کا وعدہ کیا تھا۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسی قسم کی چیکنگ نہیں کی جا رہی، کمر توڑ مہنگائی نے پہلے ہی پریشان کر رکھا ہے، رہی سہی کسر عید پر مرغی کے مہنگے گوشت نے نکال دی۔ ہر عید پر گراں فروشی کا یہی عالم ہوتا ہے لیکن انتظامیہ کی طرف سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاتے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ حکومت مہنگائی کے جن کو قابو میں کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کرے اور گوشت سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات عمل میں لائے تاکہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ نہ ہونے پائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین