• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس او پیز پر سخت عمل کیلئے فوج لگائی جائے، تاجر نمائندوں کی تجویز

’ایس او پیز پر سخت عمل کیلئے فوج لگائی جائے‘


کراچی ( سہیل افضل ) کاروباری برادری کے نمائندہ افراد نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایس او پی کے تحت اندسٹری کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔ 

تاجر نمائندوں نے فوج تعینات کرنے کی تجویزدیتے ہوئے کہا کہ فوج کی موجودگی اور گشت سے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے وضع کیے گئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ سندھ نے اس مطالبے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وفاق سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے ، نیشنل کوآرڈینیشن کا اجلاس31؍ مئی کو ہوگا جس میں لاک ڈاؤن اُٹھانے اور انڈسٹری کو چلانے کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کریں گے تاہم وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ریسٹورنٹس میں ڈائنگ ( کھانے) کی اجازت دینے اور شاپنگ مال رات گئے تک کھولنے کے حق میں نہیں لیکن ریسٹورنٹس کے ٹیک اوے کا وقت بڑھا یا جا سکتا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ کا موقف تھا کہ بازار کھولنے اور بند کرنے کے حوالے سے ہمیں اپنا کلچر بدلنا ہوگا۔تاجر وفد میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر خرم اعجاز ، میاں زاہد حسین ، مرزا اختیار بیگ، کراچی چیمبر کے صدر آغا شہاب ، سراج قاسم تیلی ، ارشاد اسلام ، چیئرمین ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن اطہر چاؤلہ ، سیلون اینڈ بیوٹی پالر کی نمائندہ سعیدہ محمود مانڈوی والا اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔

 وزیر اعلیٰ سندھ کی معاونت وزیر اطلاعات ناصر شاہ، وزیر محنت سعید غنی ، وزیر ایکسائز مکیش چاؤلا ، وزیر صنعت اکرام اللہ دھاریجو نے کی۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر نے بے روز گاری جیسے مسئلے کو حل کرنے کے لئے انڈسٹری کھولنے اور درآمدات پر انفرااسٹرکچر سیس میں کمی کی بھی درخواست کی۔ 

وفد کے اراکین نے یقین دلایا کہ وہ ایس او پیز کی پابندی کریں گے جن پر پہلے ہی اتفاق ہوچکا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگانا ان کا ذاتی فیصلہ نہیں تھا بلکہ یہ وفاقی حکومت نے صوبوں کی مشاورت سے کیا ۔ 

اطہر چاؤلہ نے بے روز گاری پر قابو پانے کے لئے ریسٹورنٹس کھولنے کی درخواست کی ،مراز اختیار بیگ نے شاپنگ مال کا ٹائم بڑھانے کی تجویز دی ، چیئرمین بزنس مین گروپ و سراج قاسم تیلی کا کہنا تھا کہ تمام تر تجاویز پر نظر ثانی کی جائے گی اور اسی حساب سے اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔انہوں نے فوج تعینات کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ فوج کی موجودگی اور گشت سے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے وضع کیے گئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

سراج تیلی نے کہاکہ پاکستان کی معیشت شدید بحرانوں کا شکار ہے اور ملک مزید نقصانات کا متحمل نہیں ہوسکتا لہٰذا یہ انتہائی ضروری ہے کہ وائرس کی موجودگی میں زندگی کی طرف واپس لوٹتے ہوئے معمول کے مطابق تمام کاروبار شروع کئے جائیں.

انہوں نے کہاکہ ایک طرف ہمیں کورونا کے وبائی مرض پر قابو پانا ہے لیکن دوسری طرف ہمیں پہلے سے بیمار معیشت کو بھی بچانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لاک ڈائون کھولنے سے کاروبار کو مکمل تباہ ہونے سے بچانے اور عوام کو بھوک و افلاس، غربت اور بے روزگاری سے بچانے میں مدد ملے گی۔

تازہ ترین