• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جدید تاریخ (Modern History) کی ابتداء یورپ کے وسطی ادوار 1500 عیسوی سے شروع ہوکر ہماری عصری تاریخ ملینیم ٹیک تک محیط ہے۔ انٹرنیٹ نے تاریخی شہ پاروں تک رسائی آسان کردی ہے۔ پاکستان سمیت 200 سے زائد آزاد و ماتحت ممالک کے قدیم،کلاسیکل اور جدید تاریخ کے ادوار کو ملک بہ ملک پڑھا جاسکتا ہے۔ 

ممالک و اقوام ،مذاہب،زبان و فنونِ لطیفہ ،معاشرت و ثقافت،رسوم و رواج اور علوم کی تدریس میں’’ کلاسیفائیڈ ہسٹری‘‘ کا نیا رنگ ارضیات،بشریات، آثارِ قدیمہ، حیاتیات و نباتات،حیوانیات و جمادات، فلسفہ و مذہب،نفسیات ، نیورو سائنس، زبان و ثقافت جیسے ہمہ گیر موضوعات میں منقسم ہو گیا ہے۔ آج تاریخ نویس کا کام صرف تقویمی واقعات کو جمع کرنا نہیں بلکہ کسی بھی واقعہ کا فلسفیانہ و نفسی تحلیل پر مبنی تجزیہ اہم ترین پہلو ہے۔ واقعہ کے اسباب کےساتھ آئندہ احتیاطی حکمت عملی وضع کرنے کا کام بھی تاریخ داں کے سپرد ہوچکا ہے،جنھیں ہم آپ’’ ماہر مستقبلیات‘‘ اور ’’ دانشور تاریخ شناس‘‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

جدید تاریخ کے اہم ادوار

ابتدائی جدید دور 1500ء سے شروع ہوکر1945ءمیں دوسری جنگِ عظیم پر منتج ہوتا ہے۔ قابل ذکر تاریخی سنگ میل میں یورپی نشاۃ ثانیہ (جس کا آغاز 1200ء اور1401ء کی مختلف تاریخوں میں ہوتا ہے)، نئے براعظموں کی دریافت کا دور، اسلامی سلطنتیں، پروٹسٹنٹ اصلاحات، امریکی انقلاب،’’ تجرباتی،مشاہداتی،منطقی اصولوں پر مبنی سائنسی انقلاب‘‘، ’’پرنٹنگ، دوربین اور مائیکرواسکوپ کی ایجاد سےفلکیاتی و طبی انقلاب‘‘، ’’بین الاقوامی تجارت اور نوآبادیات سے عالمگیریت‘‘، یورپی صنعتی انقلاب ، فرانسیسی انقلاب ،نپولین فوجی مہمات، پیکس برٹانیکا ، روسی انقلاب، نو آبادیاتی عظیم تبدیلی وہجرت، پہلی جنگِ عظیم اور دوسری جنگ عظیم شامل ہیں۔

عصر حاضر کی تاریخ

جغرافیائی سیاست میں پیکس امریکانا یعنی دنیاپر امریکا کی حکمرانی قائم ہوتی ہے، جس کے اہم ترین تاریخی واقعات میںامریکا روس سرد جنگ ، مستقل مقامی اور پراکسی جنگیں ، جیٹ ایج ، ڈی این اے انقلاب ، گرین انقلاب ، مصنوعی سیٹیلائٹ، عالمی پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) ، سوویت روس کا انہدام ، یورپی یونین ، انفارمیشن ایج ، چین میں تیزی سے معاشی ترقی ، بڑھتی دہشت گردی اور عالمی ماحولیاتی بحران نمایاں رہے۔ تعلیم و صحت ،انٹرنیٹ ،موبائل،مصنوعی ذہانت اور آٹومیشن ڈیجیٹل ٹیک کا فاتح امریکا رہا، تاہم عالمی سیاست و معیشت کے میدان میںاس کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی رہی۔

آرکائیو اور ورثہ میں کیریئر

عجائب گھر، گیلریوں ، لائبریریوں اور دیگر تاریخی دستاویزات میں آرکائیو اور ورثہ میں تاریخی نمونوں کی دیکھ بھال اور تنظیم پرتوجہ آپ کی ذمہ داری ہوتی ہے،جس کے لیےتاریخ ،آثارِ قدیمہ ،آرکیالوجی کی اہمیت اور انہیں بنی نوع انسان کے مفاد میں محفوظ رکھنے کی خواہش میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ درکار ہوگا اور میوزیم کیوریشن، جینالوجی ، آرکیالوجی میں اپنی تعلیمی لیاقت کو بڑھانا ہوگا۔

تدریس و تحقیق میں کیریئر

پاکستان سمیت دنیا بھر میںہسٹری گریجویٹس کی اکثریت اساتذہ بن کر ثانوی سطح یا یونیورسٹی میںتاریخ پڑھانے میں دلچسپی لیتی ہے۔ تاہم انھیں پیشہ ورانہ تدریسی قابلیت کا کورس اور پی ایچ ڈی سطح تک تعلیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ یونیورسٹیوں میںزیادہ تر تدریس اور تحقیق دونوں کو یکجا کیا جاتا ہے۔ لیکچرار استاد اور ٹیوٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے اور اپنی مہارت کے شعبے میں اصل تحقیق کرتے ہیں۔ اکیڈمک کیریئر میںآپ کو جن اہم خصائص کا حامل ہونا چاہئے وہ دنیا کے بارے میں گہرا تجسس ، حقائق جاننے کی خواہش اور یہ یقین ہونا کہ تاریخ حال کو باخبر اور مستقبل کی تشکیل کر سکتی ہے۔

سیاست میں کیریئر

برطانیہ میں تاریخ کے نمایاں ترین فارغ التحصیل سابق وزیر اعظم گورڈن براؤن ہیں۔ براؤن کی سیاست پر آپ کے نظریات سے قطع نظر یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہسٹری کیریئر بھی اتنا اعلیٰ درجے کا ہوسکتا ہے۔ تاریخ اور سیاست بہت مضبوطی سے منسلک ہیں۔ تاریخی اسکالرز کے لئے سیاست میںکیریئر بہت مناسب ہوتا ہے ، خاص طور پروہ جو اہم سیاسی واقعات پر توجہ دیتے ہوئے حکومت اور حزب اختلاف کے مابین تاریخی تعلقات و محاذ آرائی کا تجزیہ کرکے مستقبل میں انہیں مفاہمت کی راہ پر لانے کی کوشش کرتے ہیں۔

میڈیا میں کیریئر

صحافت ، تحریر نگاری و صداکاری، ٹی وی شیڈولنگ یا ریڈیو ڈیجنگ سمیت تاریخ داں کے لیے وسیع ترمواقع ہیںکیونکہ تاریخ کا علم آپ کو ثقافتی تفہیم و حساسیت فراہم کرنے کے ساتھ موجودہ سیاسی اور معاشرتی امور سے بھی آگاہ کرتا ہے۔ آپ کا تاریخ شناس ذہن اپنی تحریر و آواز سے تاریخی حقائق کی صداقت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مارکیٹنگ اور عوامی تعلقات میں کیریئر

تاریخ کے فارغ التحصیل افراد مضبوط تجزیاتی اور کمیونی کیشن مہارت رکھنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ مارکیٹنگ ، اشتہارات اور عوامی تعلقات (PR)میں کیریئر تاریخ کے فارغ التحصیل افراد کے لئے موزوں ہیںکیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ماضی کے واقعات اور رجحانات نے جدید معاشرے اور ثقافت کی تشکیل کیسے کی، انھیں موجودہ زمانے میں مارکیٹوں اور ٹارگٹ صارفین کے طرز عمل کا تجزیہ اور پیش گوئی کرنےمیں ملکہ حاصل ہوتا ہے۔

کاروبار اور قانون میں کیریئر

تاریخ سے لگاؤ رکھنے والے طالب علم پیسے اور کاروبار کے اتار چڑھاؤ کی تاریخ سے محفوظ حکمت عملی بناسکتے ہیں جب کہ تاریخ نویس بہترین قانونی مشیر بھی بن سکتا ہے۔ 

تازہ ترین