• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے ہماری جنگ جاری رہے گی، مقررین

لاہور / ملتان / پشاور / جیکب آباد (نمائندگان جنگ) جنگ و جیو میڈیا گروپ کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمٰن کی نیب کے ہاتھوں غیرقانونی گرفتاری کیخلاف ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور احتجاجی کیمپس جاری رہے۔ لاہور، ملتان اور پشاور میں جنگ جیو کے دفاتر کے سامنے منگل کے روز بھی احتجاجی کیمپس لگائے گئے جس میں سول سوسائٹی کےنمائندوں سمیت جنگ جیو کے ورکرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر نعرے بھی لگائے گئے۔ مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے ہماری جنگ جاری رہے گی، ان کی گرفتاری جنگ جیو بند کرانے کی کوشش ہے، میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے مگر ایسے ہتھکنڈوں سے میرشکیل الرحمٰن کو راستے سے نہیں ہٹایا جا سکتا، اعلیٰ عدلیہ میرشکیل الرحمٰن کی ناجائز گرفتاری کا نوٹس لےاور انصاف کے تقاضے پورے کرے۔ جیکب آباد میں جے یو آئی کی جانب سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مارچ کیا اور پریس کلب پہنچا اور مقررین نے میرشکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ جمعیت علماء اسلام جیکب آباد کی جانب سے نیب کے ہاتھوں جنگ کے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ایک احتجاجی جلوس ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، جے ٹی آئی کے حماد اللہ انصاری کی قیادت میں نکالا گیا جس میں کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے نیب کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے شہر کے راستوں پر مارچ کیا اور پریس کلب پہنچے جہاں رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الر حمٰن کی گرفتاری میڈیا پر وار ہے میر شکیل الرحمٰن کو جلد آزاد کیا جائے انکی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ لاہور میں ڈیوس روڈ پر جنگ جیو بلڈنگ کے سامنے منگل کے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جس میں سول سوسائٹی کےنمائندوں سمیت جنگ جیو کے ورکرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے ہماری جنگ جاری رہے گی۔ ملک پر فاشسٹ ٹولے کا قبضہ ہے جو ہمیشہ جمہوریت کی آواز کو دبانا چاہتا ہے۔ میرشکیل الرحمٰن کوگرفتاری دراصل اسی آزاد آواز کی گرفتاری ہے جو ہمیشہ سے پاکستانی عوام اور حق سچ کیلئے کھڑی رہی ہے۔آج یہ لڑائی جنگ اور جیو کی نہیں بلکہ ایک طرف 22 کروڑ عوام اور دوسری طرف حکومت ہے۔ گٹھ جوڑ کسی صورت کامیاب نہیں ہوگا۔میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہےمگر ایسے ہتھکنڈوں سے میرشکیل الرحمٰن کو راستے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔اعلی عدلیہ میرشکیل الرحمٰن کی ناجائز گرفتاری کا نوٹس لےاور انصاف کے تقاضے پورے کرے۔مقررین نے مزید کہا کہ ہم میرشکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں ان کی گرفتاری بغیر کسی قانونی جواز کے کی گئی ہے۔ 34سال قبل قانونی طریقے سے خریدی جانے والی پراپرٹی کو انکی گرفتاری کیلئ ےجواز بنایا گیا جس کی ہر طبقہ مذمت کررہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کیس کی وجہ سے ملک کی جگ ہنسائی ہورہی ہے مگر حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے ۔ ملتان میں جنگ و جیو کارکنوں کا احتجاج جاری رہا۔ گزشتہ روز جنگ آفس کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ شرکا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزاد میڈیا کی آواز کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ نیب 78 دنوں میں میر شکیل الر حمٰن پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا۔ حکومت میر شکیل الر حمٰن کو گرفتار کرکے جنگ اور جیو کو بند کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت صحافت کے قتل کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
تازہ ترین