• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لندن (وجاہت علی خان) کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈائون نے جہاں دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی معیشت تاریخی بدحالی کا شکار ہے وہاں دیگر بزنسز کی طرح ہائوسنگ مارکیٹ بھی گزشتہ تین ماہ سے زوال پذیر ہے۔ ’’نیشن وائیڈ بلڈنگ سوسائٹی‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے 11سال میں ہائوسنگ مارکیٹ میں یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے، برطانیہ بھر میں مئی میں گھروں کی قیمتوں میں اوسطاً 4000 پائونڈ کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ ایجنٹ اس گراوٹ کو ’’کارکریش‘‘ سے تشبیہ دے رہے ہیں۔ ’’پریس ایسوسی ایشن‘‘ نیوز ایجنسی کے مطابق فروری 2009 ء کے بعد یہ ماہ بہ ماہ ہائوسنگ مارکیٹ کا سب سے بڑا زوال ہے، رواں سال اپریل میں مکانات کی قیمتیں آج سے چار ہزار پائونڈ زیادہ تھیں اور کووڈ 19آنے سے پہلے 2020ء کے مقابلہ میں املاک کے لین دین میں پچھلے دو مہینے کے دوران 55 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، برطانیہ کے چیف ماہر معیشت پینتھون میکرر کا کہنا ہے کہ ہائوسنگ مارکیٹ میں ہونے والی یہ کمی اس سال کے باقی عرصہ کے دوران ایک طویل زوال کا آغاز ہوگا انہوں نے کہا جب تک آئندہ چھ مہینوں میں جب تک ’’وی شیپ‘‘ ریکوری سامنے نہیں آتی بیروزگاری کی شرح میں بھی 8.5% اضافہ متوقع ہے انہوں نے کہا آنے والے حالات میں بہت سے لوگ اپنے گھر بیچنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
تازہ ترین