• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز کی پیشی،پولیس ناکے،لیگی کارکنوں کے ہنگامے، تلخ کلامی

لاہور(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں )شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر پولیس کے ناکے، لیگی کارکنوں کے ہنگامے اور تلخ کلامی، شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر ن لیگ کے کارکنوں کی نعرے بازی، ایس او پیز نظر انداز کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر ہائیکورٹ کو پولیس کی بھاری نفری نے حصار میں لئے رکھا۔ ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کو احاطہ عدالت پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، ناکے لگائے گئے۔جبکہ عدالت کے اندر بھی ن لیگی لائرز فورم کے عہدیداروں ، وکلاءاورمسلم لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جس سے دھکم پیل ہوئی اور بدنظمی پیدا ہوئی۔ مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت اور کارکنوں کی بہت بڑی تعداد ہائیکورٹ کے باہر پہنچ گئی تاہم پولیس نے انھیں ہائیکورٹ کے اندر داخل ہونے سے روک دیا ۔کارکنوں نے اس موقع پر شہباز شریف کے حق میں شدید نعرے بازی شروع کردی۔ضمانت ہونے پر ن لیگی وکلا نے کمرہ عدالت میں نعرے بازی شروع کردی جس پر جسٹس طارق عباسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ عدالتی تقدس کا خیال نہیں رکھ سکتے تو حکم واپس لے لیتے ہیں ۔ ن لیگ لائرز فورم کے وکلاء نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ایجنسیوں کے اہلکاروں نعرے لگائے تاہم عدالت یہ وضاحت مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ آپ کے ہی بندے ہیں نعرے بازی کررہے ہیں ہم آرڈر میں ایک پیرا لکھوا سکتے ہیں جس پر وکلا نے عدالت سے معذرت کرتے ہوئے کارکنوں کو خاموشی اختیارکرنے کی تلقین کی۔متعدد مواقع پر لیگی کارکنوں اور سکیورٹی اہلکاروں میں تلخ کلامی بھی ہوئی، لیگی کارکنوں نے ایک دوسرے کو دھکے اور ہاتھا پائی کی۔پولیس اور نیب حکام ہائیکورٹ کی طرف آنے والی ہرگاڑی میں شہباز شریف کو ڈھونڈتے رہے جس پر شہباز شریف کے وکلا اور لاہور ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے ملاقات کی اس کے باوجود لیگی رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد ہائیکورٹ کے اندر داخل ہو گئی اس موقع پر کارکنوں نے شدید نعرے بازی شروع کردی۔
تازہ ترین