• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور سمیت مختلف شہروں میں پٹرول کی قلت سنگین، شہری رل گئے

پشاور(نامہ نگار) وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں پٹرول پمپوں سے پیٹرول غائب ہوگیا اور پشاور سمیت صوبے بھر میں پیٹرول کی قلت نے سنگین صورت اختیار کرلی ہے۔ انتظامیہ نے بدستور چپ سادھ رکھی ہے ۔سینکڑوں پٹرول پمپس مالکان کی جانب سے دستیاب پٹرول سٹور کرکے اس کی فروخت روک دی گئی ہے جس کے باعث شہری پٹرول کے حصول کے لئے مارے مارے پٹرول پمپوں کے چکر کاٹنے پر مجبورہوگئے ہیں جبکہ مقامی انتظامیہ آٹے سمیت اشیائ خوردنوش کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد پٹرول پمپ مالکان کے خلاف کاروائی کرنے اور پٹرول پمپوں پر پٹرول کی دستیابی میں بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مذید کمی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ملک کے دیگر حصوں کی طرح پشاور اور صوبے کےدیگر اضلاع میں بھی پٹرول پمپ مالکان کی جانب سے پٹرول کی فروخت روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں پٹرول پمپوں پر پٹرول ناپید ہوگیا ہے جس کی وجہ سے پشاور میں پٹرول کی قلت نے سنگین صورت اختیا ر کرلی ہے بتا یاجات اہے کہ زیادہ تر پٹرول پمپوںپر پٹرول ناپید ہوچکاہےاور پی ایس او کے علاوہ تمام پیٹرول پمپس میں پیٹرول دستیاب نہیں ہے یا فروخت نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے عوام کو پٹرول کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور شہری پٹرول کے حصول کے لئے دن بھر پٹرول پمپوں کے چکر کاٹنے پر مجبورہیں تاہم پٹرول نہ ہونے کی وجہ سے شہری رُل گئے۔ بعض شہریوں کے مطابق بعض پٹرول پمپوں پر مالکان میں ہائی اکٹین آئل فی لیٹر 155 روپے تک کا فروخت کررہے ہیں ۔ادھر مقامی انتظامیہ پشاور میں آٹے اور دیگر اشیائ خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد پٹرول پمپ مالکان کے خلاف کاروائی کرنے اور پٹرول پمپوں پر پٹرول کی دستیابی میں بھی بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔بتایا گیا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ سارا دن شہر میں کورونا وبا ئ کے حوالے سے حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میںمصروف عمل نظر آتی ہے جس کی وجہ سے پٹرول پمپ مالکان کو کھلی چھٹی مل چکی ہے اور وہ شہریوں کے حقوق کے ساتھ کھل رہے ہیں ۔واضح رہے کہ پٹرول سے قبل پشاور میں آٹے کی قیمتوں کوبھی پر لگ گئے ہیں اور شہر میں 20کلو آٹے کا تھیلا 980روپے سے 1200روپے تک پہنچ چکا ہے مگر کورونا وبا میں مصروف انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔ بنوں سے نمائندہ جنگ کے مطابق بنوں میں پٹرول پمپس مالکان نے عوام کو سہولت دینے کی بجائے پٹرول غائب کر دیا اور انتظامیہ کے واضح احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھ دیا پٹرول پمپس مالکان کے خلاف انتظامیہ بھی میدان میں آگئی اور بنوں میں 15پٹرول پمپس اور پیٹرول یونٹس کے خلاف کارروائی کی گئی۔ 21 ہزار سے زائد کے جرمانے وصول کئے گئے ، ملکی سطح پر پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی بنا پر ملک کے دیگر حصوں کی طرح بنوں میں بھی تیل کی مصنوعی قلعت پیدا کر دی ہے جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پیٹرول پمپس مالکان نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پٹرول کی سپلائی بند کر دی جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے عوام کی طرف سے یہ شکایت بھی ملی کہ بعض پٹرول یونٹس اور پمپس تیل بلیک میں زیادہ قیمت کے لئے فروخت کر رہے ہیں جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ہدایت اللہ خان نے فوری ایکشن لیا اور بنوں کے مختلف علاقوں سے موصول شکایات پر ان پمپس پر چھاپے لگائے اور ان کو موقع پر جرمانہ کیا ، عوام نے مطالبہ کیا کہ پٹرول نہ فراہم کرنے والے پیٹرول پمپس کا لائسنس منسوخ کرکے سیل کیا جائے۔
تازہ ترین