• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی کپڑوں کے معروف برانڈ پر نسلی تعصب کا الزام

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)اگرچہ پاکستان کے فیشن ہاؤسز اور برانڈز کو پہلے بھی کپڑوں کی تشہیر کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، تاہم اس بارخدیجہ شاہ کے فیشن برانڈ ایلان کی جانب سے حال ہی میں خواتین کے موسم گرما کے لباس کی تشہیر کی تصاویر پر اسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ایلان نے اپنے انسٹاگرام پر ماڈل مشک کلیم اور افریقی مرد ماڈل گبو فورڈز کی تصاویر کو شیئر کیا تو مداحوں نے فیشن برانڈ پر نسلی تعصب پھیلانے کا الزام عائد کیا۔تصاویر کی خاص بات یہ ہے کہ ان میں ماڈلز کے ساتھ گدھے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔متعدد افراد نے ایلان کی مذکورہ تصاویر پر کمنٹس کیے اور برانڈ کی جانب سے تشہیری مہم میں سیاہ فام مرد اور گہری رنگت کی ماڈل کو دکھانے سمیت ان کے ساتھ گدھوں کو دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا۔لوگوں کی جانب سے تنقید کیے جانے کے بعد ایلان کی خدیجہ شاہ نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹ میں فوٹوشوٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فوٹو شوٹ کے ذریعے ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی۔خدیجہ شاہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ فوٹو شوٹ میں افریقی خطے میں مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والے جوڑے کے ذریعے نسلی ہم آہنگی اور برداشت کا پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔تشہیر کی تصاویر پر تنقید کے بعد مشکل کلیم نے اپنی لمبی چوڑی انسٹاگرام پوسٹ میں نسل پرستی کے تعصب کو پھیلانے کے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ انہوں نے مہم کے دوران ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش کی۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ رنگت کے تعصب کو چھوڑ کر وسیع بنیادوں پر مذکورہ تشہیری مہم کے مقصد کو سمجھنے کی کوشش کریں۔تاہم اس باوجود لوگوں نے فیشن برانڈ پر تنقید کو جاری رکھا اور اس پر نسلی تصب پھیلانے کا الزام عائد کیا۔

تازہ ترین