• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگریٹ چھوڑنے پر جسم میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں؟

تمباکو نوشی کے بے شمار نقصانات ہیں، یہ نا صرف مجموعی صحت پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے بلکہ تمباکو نوشی کے نتیجے میں پھیپھڑوں کے کینسر سے 84 فیصد جبکہ 83 فیصد ’ کرونک آبسریکٹیو پلمونری ڈیزیز‘ سے موت واقع ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق تمبا کو نوشی ایک جان لیوا منفی عادت ہے، جس میں صحت کے ساتھ پیسہ بھی ضائع ہوتا ہے، بہت سے افراد تمباکو نوشی چھوڑنا بھی چاہیں تو اُن کے لیے یہ آسان فیصلہ نہیں ہوتا جبکہ چند افراد تمباکو نوشی چھوڑنے کے بعد جسمانی اور ذہنی طور پر آنے والی مشکلات سے خوفزدہ ہو کر اس سے چھٹکارہ حاصل نہیں کر پاتے۔

بے شک ! تمباکو نوشی چھوڑنا اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے

طبی ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی کی عادت چھوڑ دینا جتنا آسان نظر آتا ہے یہ حقیقت میں اتنا آسان نہیں، یہ صرف یہاں تک نہیں کہ ایک فرد نے سگریٹ کی لت چھوڑنے کا سوچا اور چھوڑ دی، اس کے نتیجے میں تمباکو نوشی کے عادی فرد کو جسمانی اور ذہنی مشکلات سے لڑنا پڑتا ہے جبکہ اپنے قریبی خاندان کے افراد اور دوستوں سے مدد چاہیے ہوتی ہے جو بار بار ان کے فیصلے کی تعریف کریں اور دوبارہ تمباکو کے قریب جانے سے روکیں۔

ماہرین کے مطابق اگر یہ لت پرانی ہے تو سیگریٹ چھوڑنے کے نتیجے میں آپ کو ذہنی امراض کے ماہر کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔

تمباکو نوشی چھوڑنےکے بعد کی مشکلات کو سمجھنا لازمی ہے

تمباکو نوشی چھوڑنے کے نتیجے میں جسمانی اور ذہنی طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جسمانی طور پر دل کی صحت ، ہارمونز ، میٹابالزم میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جبکہ ذہنی طور پر سگریٹ کی طلب کے نتیجے میں طبعیت میں غصہ، مایوسی اور چڑچڑا پن  آ سکتا ہے ۔

ماہرین کے مطابق یہ سب اس بات پر انحصار کرتا ہے کہ آپ کتنے پرانے عادی ہیں جبکہ ان سب مشکلات کا سامنا 5 سے 6 ہفتوں تک کرنا پڑتا ہے۔

سگریٹ چھوڑنے پر جسم میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں:

تمباکو نوشی چھوڑنے کے نتیجے میں بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے ، سگریٹ کی پہلے سے زیادہ طلب محسوس ہونا، جسم میں درد، سر درد، چکر آنا ، کھانسی اور قبض کی شکایت ہونا عام بات ہے ۔

ماہرین کے مطابق سگریٹ چھوڑنے کے نتیجے میں کیمیکل کا استعمال ختم ہو جاتا ہے اس لیے بھوک نہیں لگتی ، اکثر افراد بھوک لگنے اور وزن بڑھانے کے لیے بھی تمباکو نوشی کرتے ہیں ۔

ماہرین کے مطابق پہلے سے زیادہ طلب ہونے کے نتیجے میں خود کو میوزک ، ویڈیوز ، کتاب پڑھنے میں یا دفتری کاموں میں مصروف رکھ کر خود کو بہلایا جا سکتا ہے جبکہ سر درد ، جسم درد اور قبض کی شکایت سے بچنے کے لیے پھل ، سبزیوں ، دلیے اور چکی کے آٹے کا استعمال کر کے خود کو ان شکایتوں سے بچایا جا سکتا ہے ۔

سگریٹ چھوڑنے کے نتیجے میں ذہنی اور جذباتی طورپر کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں:

تمباکو نوشی سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے جبکہ اسے چھوڑنے کے نتیجے میں 2 یا 3 ہفتوں کے لیے ذہنی پریشانیاں اور ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے،  تمباکو چھوڑ کر آپ ڈپریشن کا شکار 3 ہفتوں تک رہ سکتے ہیں، ایسی صورتحال میں اچانک چھوٹی سی بات پر انتہائی غصے میں آ جاناعام بات ہے ، اکیلے رہنے کے بجائے خاندان یا قریبی دوستوں میں وقت گزارنا مفید ثابت ہوگا ۔

مندرجہ بالا علامات سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے ، لہٰذا سگریٹ چھوڑنے سے پہلے خود کو مندرجہ ذیل صورتحال سے لڑنے کے لیے ذہنی طور پر تیار کر لیں ۔

30 منٹ سے لے کر 4 گھنٹوں میں سگریٹ پینے کی طلب ہوگی۔

10 گھنٹوں میں بےچینی اور افسردگی بڑھ جائے گی ۔

24 گھنٹوں کے دوران چڑچڑا پن بڑھے گا اور بھوک ختم ہو جائے گی ۔

2 دن میں نیکوٹین کی مقدار نہ ملنے پر سر درد ختم ہونا شروع ہو جائے گا ۔

تیسرے دن سگریٹ کی طلب محسوس ہونا ختم ہو جائے گی جبکہ پریشانی ، ذہنی دباؤ مزید بڑھنے لگے گا۔

ایک ہفتے میں پریشانی بڑھتی رہے گی اور تمباکو کی طلب دوبارہ محسوس ہوگی، یہ وقت ہے ایسے افرادسے دور رہنے کا جو تمباکو نوشی کے عادی ہیں ۔

چوتھے ہفتے میں کمزوری محسوس ہوگی، ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کم ہوگا ، قدرتی طور پر بھوک محسوس ہونے لگے گی جبکہ تمباکو کی طلب کبھی کبھار محسوس ہوگی ۔

پانچویں ہفتے میں نیکوٹین کے مضر اثرات جسم سے خارج ہو جائیں گے ، یہ وقت خود کو پہلے سے زیادہ مضبوط رکھنے اور پھر سے اس لت میں نہ پڑنے کے لیے اپنی ذہن سازی کرتے ہوئے گزاریں۔

تمباکو نوشی چھوڑ نے کے نتیجے میں فوائد ظاہر ہونے میں کتنا وقت لگتا ہے؟

20 منٹ سگریٹ نہ پینے سے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن متوازن ہو جاتی ہے، جسم میں خون کی ترسیل میں بہتری آتی ہے۔

8 گھنٹوں میں خون میں نیکوٹین اور کاربن مونو آکسائیڈ کی سطح آدھی ہو جاتی ہے ، ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہو جاتا ہے جبکہ جسم میں آکسیجن کی سطح بھی بہتر ہو جاتی ہے ۔

12 گھنٹوں کے دوران کاربن مونو آکسائیڈ کی سطح مثبت سطح پر آ جاتی ہے۔

24 گھنٹوں کے دوران کاربن مونو آکسائیڈ مکمل طور پر پھیپھڑوں سے خارج ہو جاتی ہے جبکہ پھیپھڑے کھانسی کے ذریعے صفائی کا عمل شروع کر دیتے ہیں ۔

72 گھنٹوں کے دوران پھیھڑوں میں پہلے سےزیادہ ہوا بھرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے، سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے ۔

1 سے 2 ہفتوں کے درمیان پھیپھڑوں میں خون کی ترسیل کا عمل بہتر ہوتا ہے۔

1 مہینے میں خون کی ترسیل صحیح ہونے کے نتیجے میں جلد سمیت جسمانی اعضاء میں غذائیت بھرپور طریقے سے سرائیت کرنے لگتی ہے، جھریوں کا خاتمہ ہوتا ہے ۔

1 سال کے دوران تمباکو نوشی کے عادی کے مقابلے میں دل کا دورہ پڑنے کے خدشات آدھے ہو جاتے ہیں ۔

15 سال کے درمیان دل کا دورہ پڑنے کے خدشات ختم ہو جاتے ہیں۔

تازہ ترین