• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پناما لیکس، وزیراعظم، ان کی اہلیہ کا نام کہاں ہے، سندھ ہائی کورٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے پاناما لیکس اسکینڈل میں وزیراعظم نواز شریف کیخلاف کارروائی سے متعلق درخواست پر مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ سے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کر لیے ہیں ۔ دوران سماعت عدالت نے اپنی آبزوریشن میں کہا کہ وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا حکم کیسے دے سکتے ہیں۔ عدالت کو بتایا جائے کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کا نام کہاں لکھا ہے۔جمعہ کو چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربر اہی میں قائم دورکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی ۔ دورا ن سماعت درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کے خاندان کے افراد کےنام سامنے آئے ہیں جس میں ان کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے جو کہ غیرقانونی طریقے سے بنائی گئیں لہذا ان کا موقف ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کا نام کہاں لکھا ہے۔بچوں کی شادیاں ہو چکی ہیں اور وہ خود مختار ہیں ۔ ان کے نام پر عدالت وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا حکم کیسے دی سکتی ہے ۔ عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے جس پر مولوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ انہیں مہلت دی جائے وہ اس سلسلے میں دلائل دینا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے عدالت کو مطمن کریں گے جس پر عدالت نے انہیں مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔
تازہ ترین