امن اور خوشحالی دو ایسی نعمتیں ہیں کہ قرآن حکیم کی سورۃالقریش میں صراحت سے ان کا ذکر موجود ہے ۔کسی بھی سماج میں خوشحالی نہیں فروغ پاسکتی اگر وہاں امن کا فقدان ہو ۔پاکستان دشمن قوتیں عرصہ دراز سے محض اسی لئے پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں کوشاں ہیں ۔ جمعہ کے روز گھوٹکی، کراچی اور لاڑکانہ میں ہونے والے بم دھماکے جن میں 2رینجرز اہلکاروں سمیت 4افراد شہید اور ایک رینجرز اہلکار سمیت 10افراد زخمی ہوگئے موجودہ حالات کے تناظر میں ملک دشمن قوتوں کی ہی مذموم حرکت دکھائی دیتی ہے کہ پہلے سے معاشی مشکلات کے شکار پاکستان کو مزید مشکل میں ڈال کر یہاں انتشار کو راہ دی جائے ۔گھوٹکی میں رینجرز کے ونگ کمانڈر کی گاڑی کو دستی بموں سے نشانہ بنایا گیا، دوسرا واقعہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کے گیٹ کے قریب رینجرز اسکول کے باہر ہوا جہاں نامعلوم افراد نے کریکر دھماکہ کر دیا ۔کراچی میں لیاقت آباد دس نمبر میں واقع گرلز کالج میں کورونا لاک ڈائون متاثرین کو رقوم دینے کے کیش سینٹر پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا اور فرار ہو گئے جس سے ایک شخص جاں بحق اور ایک رینجرز اہلکار سمیت 8افراد زخمی ہوگئے۔ کراچی، لاڑکانہ اورگھوٹکی میں ہونے والے واقعات میں دو باتیں مشترک ہیں ایک ان کا طریقہ واردات اور دوسرا یہ کہ ان سب میں رینجرز کو نشانہ بنانے کی کوشش نمایاں ہے یہ بات اس امر کو تقویت دیتی ہے کہ دشمن اب پھر سے سرگرم عمل ہو رہا ہے اور اس کا مطمح نظر پاکستان کو معاشی طور پر مفلوج کرنا ہے ۔وطن عزیز کے محافظ اداروں کو ایسے عناصر کی بیخ کنی کیلئے اپنی کاوشیں مزید تیز کرنا ہوں گی، خاص طور پر بھارت کے حوالے سے کہ اس کے عزائم ٹھیک نہیں کہ جب بھی اس کے اندرونی حالات خراب ہوتے ہیں وہ کوئی اوچھی حرکت ضرور کرتا ہے ۔پاکستان کےسبھی محافظ اداروں کو اس وقت ہمہ وقت چوکنا رہتے ہوئے دشمن کے ہر وار کو ناکام بنانا ہو گا۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998