چمن میں دھرنا دے کر مظاہرین نے دوطرفہ تجارت بند کرادی۔ دو روز قبل 4 ماہ بعد پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت بحال ہوئی تھی۔
چمن میں پاک افغان روایتی سرحدی تجارت اور دوطرفہ پیدل آمدورفت کی بندش کے خلاف پاک افغان بارڈر روڈ پر دھرنا دیا گیا۔
مظاہرین نے دھرنے کے بعد دوطرفہ تجارت بھی بند کرادی، جو 2 روز پہلے چار ماہ کی بندش کے بعد پاک، افغان تجارت بحال ہوئی تھی۔
لیویز حکام کے مطابق چمن کے بارڈر روڈ پر کئی روز سے جاری دھرنے میں شریک مظاہرین نے پاک افغان بارڈر روڈ کا دوسرا ٹریک بھی بند کردیا ہے، جس کے نتیجے میں 2 روز قبل 4 ماہ بعد بحال ہونے والی افغانستان سے امپورٹ بھی دوبارہ معطل اور کسٹم کلیئرنگ بھی بند ہو گئی ہے، پاک افغان دوطرفہ ٹریڈ معطل ہونے سے باب دوستی پر ٹرک اور کنٹینرز پھنس گئے۔
دھرنا مظاہرین میں شامل آل پارٹیز تاجر اتحاد نے مطالبہ کیا ہے کہ باب دوستی کو 2 مارچ کی پوزیشن پر روایتی ٹریڈ اور دوطرفہ پیدل آمدورفت کےلئے بحال کیا جائے، مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری اور پاک افغان بارڈر بند رہے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ باب دوستی سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظر ایس او پی کے تحت روایتی تجارت بحال کی جائے۔