• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم نوٹس لینا بند، استعفیٰ دیکر گھر جائیں، بلاول بھٹو، آئے ہی نوٹس لینے ہیں، استعفیٰ کیوں دیں، شاہ محمود

آئے ہی نوٹس لینے ہیں، استعفیٰ کیوں دیں، شاہ محمود


اسلام آباد (ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان غلطی کا اعتراف کریں کہ ان سے فیصلے غلط ہوئے‘ وزیر اعظم استعفیٰ دیں اور گھر جائیں‘ حکومت کسی اہل شخص کے حوالے کردیں ‘عمران خان نے چینی ، آٹا ،ماسک اور ادویات کی قیمتوں کا نوٹس لیا اور ہر چیز مہنگی ہوگئی ۔

عمران خان نوٹس لینا بند کریں اور خود کو قرنطینہ میں رکھیں‘مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈرخواجہ آصف کا کہناتھاکہ چینی کی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قلت بھی سازش ہے‘اب بجلی گیس بم بھی گرنے والا ہے ‘حکومت جانے کے قریب ہے۔

میڈیا کی صورتحال یہ ہے کہ آوازیں دبائی جارہی ہیں‘ جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کو یہ زیب نہیں دیتا ‘ ماسک تو سب کے چہروں پر ہیں مگر ان کے چہروں پر دہرا نقاب ہے‘ ملک کے سب سے بڑے میڈیا ہا ئوس کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الر حمنٰ 110دنوں سے قید ہیں ‘ اگر میڈ یا کی آ واز بند کی جائے تو جمہوری معاشرے کیلئے شرم کی بات ہو اکرتی ہے۔

ن لیگ کے احسن اقبال نے کہاکہ 2018ءمیں آر ٹی ایس کا جھرلو پھرا‘ملک کا اقتدار ایسے شخص کو دیا گیا جس نے زندگی میں یونیں کونسل نہیں چلائی‘پی پی کے سید نوید قمر نےکہا کہ حکومت نے کالادھن سفیدکرنے کا راستہ کھول دیا‘ جے یوآئی کے مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لئے عوام کے سامنے پارلیمنٹ کو بے توقیر کر چکے اور کتنا کریں گے۔

بلاول بھٹوکے نکات کاجواب دیتے ہوئےوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عمران خان کیوں استعفیٰ دیں‘ انہیں ایوان کا اعتماد حاصل ہے‘ عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے۔

تم ملک لوٹو ہم نوٹس لینا بند کردیں؟ تم کمیشن کھاؤ‘ تم منی لانڈرنگ کرو ہم نوٹس لینا بند کریں؟ ، یہ ناممکن ہے ‘ عمران خان آیا ہی نوٹس لینے کے لئے ہے‘وفاقی وزیرمرادسعید نے کہاکہ پی پی اورن لیگ آپس میں ملے ہوئے ہیں ‘بھٹو کی اصل وارث زرداری نہیں فاطمہ بھٹو ہے‘وفاقی وزیرحماد اظہر کاکہناتھاکہ ہم تو مافیا کے خلاف الیکشن سے قبل ہی جیت گئے تھے ،دو سیاسی مافیا کو اقتدار سے باہر نکالا‘بجٹ نہ پڑھنے والوں نے شور مچایا، احتساب ان کے اعصاب پر سوار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کیا ۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بجٹ پاس ہونے سے قبل ہی عوام پر پیڑول بم گرایا گیا‘حکومت نے پیٹرولیم لیوی بڑھا کر عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے۔پٹرول کی قیمتوں کا فائدہ آئل کمپنیوں کو پہنچا ہے‘پٹرولیم مصنوعات کے فیصلے کو فورم پر چیلنج کریں گے‘ حکومت کی کرونا کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔

خواجہ محمد آصف نے اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کا جس نے بیج بویا اسے ایوان میں شہید کہا گیا ،دہری پالیسی ملکی کازکو نقصان پہنچاتی ہے‘چینی کی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قلت بھی سازش ہے‘ آپ ہمیشہ کیلئے نہیں آئے‘ حکومت جانے کے قریب ہے ‘ یہ بجٹ عارضی ہے،پورے سال یہ سلسلہ جاری رہے گا‘ہم ان کا راستہ روکیں گے‘عمران خان قوم کے باپ بن کر دکھائیں ‘وزیر اعظم کہتے ہیں ان کا کوئی متبادل نہیں‘یہ تکبرانہ جملہ ہے‘یہاں بڑے بڑے آئے اور چلے گئے ۔

 اپنی تقریر میں سید نوید قمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر سب سے زیادہ غیر سنجیدگی دکھائی گئی‘سرچارج اور لیوی غیر آئینی اقدامات ہیں،ٹیکسز سرچارج اور لیوی لگانے کا اختیار واپس پارلیمنٹ کو دیا جائے۔

یہ ساری کارروائی ایک تھیٹر بن کر رہ گیا ہے‘یہاں ہم خواہ مخواہ میں اٹھتے بیٹھے ہیں۔اجلاس کے دوران مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لئے عوام کے سامنے پارلیمنٹ کو بے توقیر کر چکے اور کتنا کریں گے‘کابینہ میں پٹرول ،آٹا چینی چور بیٹھے ہیں۔

عمران خان معاشی اور جمہوری قاتل ہیں ۔آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ آپ کو تھمایا گیا‘اپوزیشن اراکین جیلوں میں پڑے ہیں۔احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018 میں آر ٹی ایس کا جھرلو پھرا ، ملک کا اقتدار ایسے شخص کو دیا گیا جس نے زندگی میں یونیں کونسل نہیں چلائی،مافیا سے لڑتے لڑتے گورباچوف نے ملک کی معیشت کو گرادیا۔

آج پاکستان 72 سالہ تاریخ میں بدترین معاشی مشکلات کا مقابلہ کر رہا ہے‘اس حکومت کے پاس وزیر خزانہ نہیں کہ وہ بجٹ ہی پیش کرسکے۔

بلاول بھٹوزرداری کے نکات کاجواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس ایوان میں سب عمران خان کے نظریہ کے ساتھ کھڑے ہیں، نظریہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے‘ہم سودا کرنے نہیں آئے ‘عمران خان کیوں استعفیٰ دیں۔ انہیں ایوان کا اعتماد حاصل ہے۔ 

عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے، تم ملک لوٹو ہم نوٹس لینا بند کردیں؟ تم کمیشن کھاؤ‘ تم منی لانڈرنگ کرو ہم نوٹس لینا بند کریں؟ عمران خان آیا ہی نوٹس لینے کے لئے ہے‘بجٹ پر مزید بحث کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ ان کے پاس اکثریت ہے تو ثابت کریں‘ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

پیر کو اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئےمراد سعید نے پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دونوں پارٹیوں کی محبت مزید گہری ہوگئی‘وزیراعظم نے ہمیشہ کہا کہ یہ جماعتیں نورا کشتی کھیل رہی ہیں۔

 پیپلز پارٹی کے دور میں پی آئی اے کا بیڑاغرق ہوگیا‘ مرادسعید نے کہاکہ بھٹو کی اصل وارث زرداری نہیں فاطمہ بھٹو ہے ،فاطمہ بھٹو کی کتاب پڑھ لیں آنکھیں کھل جائیں گی‘یہ امریکا سے ڈرون کرواتے اور یہاں مذمت کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ دنیا میں آئل مہنگا تھا ہم نے قیمت نہیں بڑھائی ، تیل کی قیمت بڑھنے پر ٹیکس نہیں لگایا ،پاکستان میں شوگر پالیسی پر نظرثانی ہونی چاہئے ،ایوان کو متفقہ طور پر فیصلہ کرنا چاہئے ‘موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ الیکٹرک وہیکل پالیسی پر ترامیم آئی ہیں‘ہم تو مافیا کے خلاف الیکشن سے قبل ہی جیت گئے تھے ،دو سیاسی مافیا کو اقتدار سے باہر نکالا‘بجٹ نہ پڑھنے والوں نے شور مچایا ،ا حتساب ان کے اعصاب پر سوار ہے ،ہمیں توقع تھی اپوزیشن پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرے گی۔

تازہ ترین