• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’لوکرز‘‘ میں فراڈ کی تحقیقات کے دوران اکاؤنٹس میں 19 ملین کا گھپلا پایا گیا

لندن (پی اے) کار ڈیلرشپ لوکرز نے آڈیٹرز کی جانب سے پچھلے کئی برسوں میں مجموعی طور پر 19 ملین پونڈز منافع کمانے کے بارے میں مبالغہ آرائی کا پتہ چلائے جانے کے بعد اپنے اکائونٹس درست کرنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ آڈیٹر گرانٹ تھورنٹن الٹرنچھم میں قائم فرم پر ہونے والے ممکنہ فراڈ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ان کی ڈرافٹ رپورٹ سے اخراجات کے دعوئوں اور کئی شعبوں میں جہاں مالیاتی کنٹرول  مستحکم ہونا ضروری ہوتا ہے، میں فراڈ کا پتہ چلا ہے۔ قبل ازیں لوکرز نے اعلان کیا تھا کہ وہ 1500 شو روم جابس ختم کر رہا ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اپنی 12 سائٹس کو بند یا ضم کر دے گی، کیونکہ کورونا وائرس لاک ڈائون کی پابندیوں کے اثرات سے پوری کار انڈسٹری جدوجہد کا سامنا کر رہی ہے۔ لندن سٹاک ایکسچینج میں دیئے گئے ایک بیان میں لوکرز نے کہا ہے کہ 15 ملین پونڈز کیلئے درکار ایڈجسٹمنٹ کا تعلق پالیسیز، پراسسز اور اکائوئنٹنگ سٹینڈرڈز کی غلط یا متضاد درخواستوں سے ہے۔ مزید 4 ملین پونڈز کی درستگی کا تعلق غلط بیانی اور بڑھا چڑھا کر بیان کئے گئے قرضوں کے بقایا جات سے ہے جبکہ فراڈ اخراجات کے متعدد کلیمز دائر کئے گئے۔ لوکرز نے کہا ہے کہ اس نے فرم میں ان مسائل کے حل کیلئے احتیاطی اقدامات کئے ہیں اور مزید بہتری کیلئے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ کمپنی کے طویل المدت آڈیٹر ڈیلائٹ نے کہا ہے کہ 2019 کے نتائج کے بعد وہ آڈیٹر کی حیثیت سے مستعفی ہو رہے ہیں جو کہ جاری تحقیقات کے باعث تاخیر سے شائع ہوئے ہیں۔فنانشل کنڈیکٹ اتھارٹی سے مشاورت کے بعد لوکرز کے شیئرز کی ٹریڈنگ یکم جولائی سے معطل ہوجائے گی اور مالیاتی نتائج شائع ہونے تک بحال نہیں ہوگی۔

تازہ ترین