نیویارک: پیٹر ویلز
ایریزونا اپنی معیشت کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کو واپس لینے والی تازہ ترین ریاست بن گئی،اور اعلان کیا کہ امریکا میں کورونا وائرس کے بدترین نئے کیسز پھوٹنے کے تمام بارز، جم اور سینما گھروں کو فوری طور بند کردے گی۔
ٹیکساس اور فلوریڈا جنہوں نے گزشتہ ہفتے بارز بند کردیے تھے، کے بعد گورنر ڈو ڈوسی کے ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے ایریزونا کو امریکا کی جنوب اور مغرب کی تیسری ریاست بنادیا گیا ہے جس نے لاک ڈاؤن اقدامات کو نرم کرنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا۔
ڈو ڈوسی نے فینکس میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ بندش کم از کم ایک ماہ جاری رہے گی، انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جولائی کے اختتام تک دوبارہ کھولنے کا آغاز کرسکتے ہیں۔
ڈو ڈوسی نے کہا کہ ہم اس وباء کو ختم کرسکتے ہیں۔ یہ وقت کام کرنے اور ایریزونا کی زیادہ سے زیادہ زندگیاں بچانے کا ہے۔
ایریزونا میں انفیکشن میں اضافے اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کی مجموعی تعداد 74،533 ہونے کی وجہ سے ڈو ڈوسی کا فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں اگست میں ریاستی اسکول کھولنے میں تاخیر شامل ہے۔نائب صدر مائیک پنس حقائق جاننے کے مشن کے حصے کے طور پر منگل کو ایریزونا کا دورہ کریں گے۔
ڈو ڈوسی نے اس سے انکار کیا کہ انہوں نے مقامی طبی حکام کی تنقید کہ اسپتال جلد ہی نئے متاثرین سے بھر جائیں گے، معیشت کو دوبارہ کھولنے کے لئے تیزی سے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ 11مارچ کو ایمرجنسی کے نفاذ کے اعلان کے بعد سے کوئی بھی فیصلہ آسان نہیں رہا۔ میں نے وہی کیا جو میں سمجھتا تھا کہ ایریزونا میں لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ اور ہماری ریاست میں روزگار کے تحفظ کیلئےبہترین ممکن فیصلہ ہے۔
اگرچہ جنوب اور مغرب کی ریاستوں میں نئے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لیکن شمال مشرق میں مارچ میں وباء پھوٹنے سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں وباء کی دوسری لہر سب سے پہلے آگئی، نیوجرسی نے ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجزات کے منصوبے کو روک دیا اور نیویارک نے اسی طرح کے وقفے کی مشاورت کررہا ہے۔
نیوجرسی کے گورنر فل مرفی نے کہا کہ ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانے کی اجازت کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا جائے گا۔ان کے نیویراک کے ہم منصب اینڈریو کوومو نے کہا کہ وہ اس ہفتے فیصلہ کریں گے کہ کیا نیویارک شہر کے لئے بھی ایسا ہی کرنا ہے، جس نے 6 جولائی کو ریسٹورنٹس میں انڈور سروس دوبارہ شروع کرنا تھی۔
فل مرفی نے کہا کہ اس بات کے متعدد شواہد موجود ہیں کہ امریکا کے جنوب اور مغرب میں کورونا وائرس کے کیسز کی نئی ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے سے ان حصوں میں متحرک ہوئی۔
اینڈریو کوومو نے کہا کہ نیویارک شہر میں بار اور ریستوراں میں سماجی فاصلاتی رہنما اصول کی تعمل کا نقابل تردید فقدان ہے، اور فل مرفی نے کہا کہ انہوں نے نیوجرسی بھر میں کھانے پینے والوں میں سماجی فاصلے اور چہرہ ڈھکنے کو مکمل نظر انداز ہوتے دیکھا ہے ، جہاں اس ہفتے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا تھی۔
اگرچہ نیویارک میں تیزی سے وباء کے پھیلاؤ میں کمی آئی ہے جہاں ای موقع پر امریکا میں انفیکشن کی سب سے زیادہ شرح تھی، اینڈریو کوومو اس بات پر قائم ہیں کہ اگر وباء دوبارہ پھیلنے کی انہیں علامات نظر آئیں تو وہ فوری پابندیاں عائد کردیں گے۔
ایپل سمیت کئی بڑی کمپنیوں نے حکومت کے رہنمائی کے قطع نظر دوبارہ کاروبار کھولنے کے منصوبوں کو روکنے یا واپس لینے کا ازخود فیصلہ کیا ہے،ایپل نے جنوب اور مغرب میں پہلے ہی خوردہ اسٹور بند کردیئے ہیں۔
پیر کے روز امریکا کی سب سے بڑٰ سینما چین اے ایم سی تھیٹر نے کہا کہ وہ جولائی کے آخر تک دو ہفتوں تک اپنے 450 سینما تھیٹر کو دوبارہ کھولنے کی تاریخ کو واپس لے لے گا۔
اے ایم سی کے چیف ایگزیکٹو ایڈم آرون نے کہا کہ امریکا بھر میں ہمارے تھیٹر زکے جنرل مینیجرز نے آج سے دوبارہ پورا وقت کام کرنا شروع کردیا ہے اور فلم بینوں کو واپس لانے کے لئے کچھ ہفتوں میں اپنی عمارتیں مکمل طور پر تیار کرنے کیلئے کمربستہ ہیں۔
وبائی مرض کا ردعمل تیزی سے مختلف ہوچکے ہیں۔ارکنساس،لوزیانا،نیو میکسیکو اور شمالی کیرولینا جنہوں نے گزشتہ ہفتے ان کے دوبارہ کاروبار کا آغاز کرنے کے منصوبوں کو روک دیا تھا کے ساتھ مؤثر طریقے سے شامل ہوتے ہوئے ٹینیسی نے پیر کو اپنی ہنگامی صورتحال میں 29 اگست تک توسیع کردی، تاہم کچھ انفرادی شہروں جیسے سان فرانسسکو نے سرکاری نافذ کردہ توقف کی عدم موجودگی میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرنے کے منصوبوں کو مؤخر کردیا۔
کیلی فورنیا، نیواڈا اور شمالی کیرولینا کی طرح جنہوں نے گزشتہ پندرہ روز سے ماسک کا حکم متعارف کریا ہے،اسی طرح کنساس کے گورنر نے کہا کہ 3 جولائی سے تمام شہریوں کو عوامی مقامات پر چہرے کو ڈھکنےکی ضرورت ہوگی۔اس کے برعکس جارجیا کے گورنر برائن کیمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی ریاست میں بڑھتے ہوئے کیسز کے ماوجود اس طرح کا حکم جاری کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
کچھ شہروں نے ریاستی احکامات کی غیر موجودگی میں فرمان عمل میں لائے، جیکسن ول، فلوریڈا نے حال ہی میں اس طرح کی کارروائی کی ہے۔
وباء نے امریکا سے باہر خطرہ کی گھنٹی بجادی ہے۔توقع کی جارتی ہے کہ ئورپی یونین ان ممالک کی ایک نئی فہرست کی منظوری دے گی جو 27 ممالک کے بلاک کے ساتھ دوبارہ سے سفر کا آغاز کرسکتے ہیں۔ اس فہرست میں اب امریکاشامل نہیں ہوگا۔
کووڈ ٹریکنگ پروجیکٹ کے مطابق امریکا نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مزید 36،490 افراد میں کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ آئے۔جمعہ سے 44،300 سے ریکارڈ اضافے کے بعد یومیہ شرح مسلسل 3 دن تک 42،000 سے زیادہ بڑھ گئی اور وبائی مرض کے آغاز پر ڈھائی ملین سے اوپر کے نیشنل ٹوٹل پر دھکیل دیا۔
کیلیفورنیا ، فلوریڈا اور ٹیکساس میں روزانہ اوسطا 5،000 سے زائدکیسز آرہے ہیں ، ایریزونا ، جورجیا ، نارتھ کیرولائنا اور جنوبی کیرولائنا میں بھی روزانہ کیسوں کی شرح ایک ہزار سے زیادہ ہے۔