• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذوالفقار مرزا کی ایما پر عزیربلوچ سے ملاقاتیں کیں، نثار مورائی کا جے آئی ٹی کے سامنے اعتراف


نثار مورائی نے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے انکشاف کیا ہے کہ ذوالفقار مرزا کی ایما پر عزیر بلوچ سے بھی کئی ملاقاتیں کیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے نثار مورائی کے حوالے سے دستخط شدہ جے آئی ٹی محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ پر جاری کردی۔

رپورٹ میں نثار مورائی نے سابق وزیر داخلہ سندھ سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔ نثار موائی کے مطابق انھوں نے ذولفقار مرزا کو اسلحہ بطور تحفہ دیا جن میں ایک رائفل اور دو شاٹ گنز شامل ہیں۔

انھوں نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ مجھے اسلحہ رکھنے کا شوق ہے، اور میرے پاس 8 کلاشنکوف، 2 ایم پی 4 رائفل، ٹرپل دو رائفل، 6 شاٹ گنز موجود ہیں۔

جے آئی ٹی میں بتایا گیا کہ نثار مورائی اپنے ماتحت سلطان قمر سے ماہانہ بھتہ وصول کرتے رہے، جبکہ انھوں نے انکشاف کیا کہ ذوالفقار مرزا نے کراچی کے علاقے سُرجانی ٹاؤن میں زمینوں پر قبضہ کیا۔

نثار مورائی نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ ڈی ایس پی جاوید عباس اور انسپیکٹر مصدق رفیق نے قبضے کرنے میں مدد کی۔

رپورٹ کے مطابق نثار مورائی نے پیٹرول پمپ اور آئل فیکٹری میں سرمایہ کاری کی ہے، فشریز میں 80 غیر قانونی 17 اور 18 گریڈ افسران کی جعلی بھرتیاں کیں۔

نثار مورائی نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ ذولفقار مرزا کے کہنے پر عزیر بلوچ سے کئی دفعہ ملتا رہا۔

انھوں نے جے آئی ٹی کو یہ بھی بتایا کہ ان کا کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک ہزار گز کا بنگلہ اور فلیٹ جبکہ حیدرآباد میں 500 گز کا بنگلہ ہے۔

نثار مورائی کے بقول سابق صوبائی وزیر داخلہ نے چھاچھرو بارڈر سے منشیات اسمگل کی۔

تازہ ترین