راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) بلاک کھیوٹ کا کام جلد مکمل کرنے کیلئے محکمہ مال راولپنڈی نے کمپیوٹرائزیشن کی ذمہ دار کمپنی سے مزید عملہ تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے تاکہ تحصیل راولپنڈی کی 16ہزار سے زیادہ کھیوٹ کا کام مکمل کیا جا سکے کیونکہ عوام کو اپنی جائیدادیں بیچنے اور خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادہر لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے بعد سروس سنٹر روات میں عوام کے بڑھتے ہوئے رش کو کم کرنے کیلئے تحصیل آفس راولپنڈی راجہ بازار میں بھی سروس سنٹر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ جس کے بعد12لاکھ روپے سے زیادہ کی لاگت سے سروس سنٹر کیلئے مخصوص کی گئی جگہ کی تزئین و آرائش کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر صدر تسنیم علی خان نے گزشتہ روز سنٹرکا دورہ کرکے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ امکان ہے کہ رواں ماہ کے آخر یا اگلے ماہ کے شروع میں نیٹ کی طرف سے عملہ اور کمپیوٹرز کی فراہمی کے بعد تحصیل راولپنڈی کی 9میں سے چار قانون گوئیاں نئے سنٹر میں منتقل کرکے عوام کو سروس شروع کردی جائیگی۔ اسسٹنٹ کمشنر صدر کے مطابق راولپنڈی ون، راولپنڈی ٹو، چکلالہ اور اڈیالہ کی قانون گوئیاں جو سیمی اربن بن چکی ہیں ان کا کام نئے سنٹر میں منتقل کیا جائیگا تاکہ عوام کو روات نہ جانا پڑے۔ اسکے بعد سروس سنٹر روات میں پانچ قانون گوئیاں سہال، بندہ، ساگری، بسالی اور چکری رہ جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق تیسرے فیز میں ایک اور سروس سنٹر چکری میں بنایا جائیگا۔ تحصیل آفس منتقل کی جانے والی قانون گوئیوں میں اکثریت شہری مواضعات کی ہے۔ بلاک کھیوٹ کے حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر صدر تسنیم علی خان نے بتایا کہ ایک ہزار سے زیادہ بلاک کھیوٹ کلیئر کر دیئے گئے ہیں اور کام کی رفتار بڑھ کر ایک ہفتہ میں پانچ سو سے چھ سو بلاک کھیوٹ کلیئر کرنے تک پہنچ گئی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ فرد بدر (ریکارڈ درستگی) کیلئے نفٹ کمپنی سے مزید عملہ تعینات کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزیشن کے کام کو مکمل کرنے کیلئے پنجاب حکومت کی ڈیڈ لائن 30جون ہے۔ اس سے قبل تحصیل راولپنڈی کا کام مکمل کر لیا جائیگا۔