• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے میڈیا کو پھانسی دے دینی چاہیے، نعمان اعجاز


پاکستان کے سینئر اداکار نعمان اعجاز نے پاکستان ڈراما انڈسٹری اور میڈیا کی موجودہ صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے میڈیا کو پھانسی دے دینی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے سامعین کو ایسا مواد پیش کر رہے ہیں جس سے معاشرہ تباہی کی طرف جاتا ہے۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر معروف ہدایتکار و پروڈیوسر رافع راشدی کے ساتھ لائیو سیشن کے دوران نعمان اعجاز نے پاکستان ڈراما انڈسٹری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ ہمارے ڈرامے دیکھیں تو اُس میں کردار صرف بیڈ روم سے کچن اور کچن سے لاؤنچ تک جاتا ہے، اِسی چار دیواری میں پورا ڈراما بن جاتا ہے۔‘


نعمان اعجاز نے کہا کہ ’حتیٰ کہ کردار کو کھڑکی سے باہر جھانکتے ہوئے بھی نہیں دکھایا جاتا کیونکہ کردار گھر سے باہر جانا ہی نہیں چاہتا، آخر ہم گھر کے چار کونوں میں کتنی کہانیاں دِکھا سکتے ہیں؟‘

اداکار نے کہا کہ ’نجی ٹی وی چینلز آنے سے پہلے ڈراموں میں چاروں صوبوں کے ڈرامے نشر کیے جاتے تھے جن میں تمام صوبوں کی روایات اور ثقافت کو بخوبی انداز میں پیش کیا جاتا تھا اور سامعین گھر بیٹھے دوسرے صوبوں کے طور طریقوں سے بھی آگاہ رہتے تھے لیکن اب ہر ڈرامے میں صرف ایک ہی کہانی دکھائی جاتی ہے، ساس بہو کا جھگڑا، بیٹے کا باپ سے انتقام، شوہر نے بیوی کو دھوکا دے دیا، بیٹی کی اپنی ماں سے نفرت وغیرہ۔‘

اُنہوں نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ سب کیا ہورہا ہے؟ یہ کہاں ہوتا ہے؟ کیوں ایسا مواد دکھایا جارہا ہے جس سے معاشرہ تباہ ہو، ہمیں اب جاگنے کی ضرورت ہے، ہمارے سامعین نیٹ فلیکس کی طرف جار ہے ہیں اور اِس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اُنہیں معلوماتی مواد نہیں دے رہے ہیں۔‘

نعمان اعجاز نے کہا کہ ’اور اِس کے لیے آپ نجی پروڈیوسر کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے ہیں بلکہ یہ ذمہ داری تو براڈکاسٹرز کی ہوتی ہے، اُن کی ہی مرضی سے کوئی بھی موادٹی وی چینل پر نشر کیا جاتا ہے۔‘

اداکار نے اپنے ڈرامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے پہلی بار سلطانہ آپا کے ساتھ ایک ڈراما کیا تھا جس میں خلا سے متعلق مواد دکھایا تھا تو لوگوں نے ہم پر بہت تنقید کی تھی کہ آپ ایسا مواد ٹی وی پر کیوں نشر کر رہے ہیں۔‘  

اُنہوں نے کہا کہ ’وہ ڈراما بنانے کا مقصد یہ تھا کہ لوگوں کو خلا کے بارے میں معلومات ملے سکے لیکن آج کل ڈراموں میں صرف منفی چیزیں دکھائی جارہی ہیں اور سامعین اُنہیں اپنا بھی رہے ہیں۔‘

نعمان اعجاز نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے ذاتی طور پر لگتا ہے کہ ہمارے میڈیا کو پھانسی دے دینی چاہیے کیونکہ ہمارا میڈیا تعلیم دینے کے بجائے معاشرے کو برباد کر رہا ہے۔‘

تازہ ترین