• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ، 50 فیصد کورونا کیسز پاکستان سے منتقل ہونے کا دعویٰ غلط ثابت

لندن (مرتضیٰ علی شاہ/ جنگ نیوز )رطانیہ میں 50 فیصد کورونا کیسز پاکستان سے منتقل ہونےکا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا، برطانوی اخباروں نے صرف 30 کیسز کی بنیاد پر پاکستان پر من گھڑت الزام لگایا۔ حکومت کی فنڈنگ سے چلنے والے پبلک ہیلتھ انگلینڈ (پی ایچ ای) کے حکام نے متعدد دائیں بازو کے اخبارات کو ساز باز کے ذریعے برطانیہ میں کورونا وائرس کے امپورٹڈکیسز کے بارے میں ایسے بوگس اعدادوشمار فراہم کئے جن کے ذریعے پاکستان کے خلاف متعدد نسل پرستانہ سوچ پر مبنی سٹوریز شائع کی گئیں۔ مین سٹریم برٹش آئوٹ لیٹس بشمول دی ٹیلی گراف ، دی سن اور دی ڈیلی میل نے ایسی سٹوریز شائع کیں جن میں 30 جون سے صرف 30 کیسز کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان سے سفر کرکے آنے والے افراد برطانیہ میں مجموعی امپورٹڈ کوویڈ۔19 کیسزمیں سے 50 فیصد کے ذمہ دار ہیں۔ جنگ لندن اور جیو ٹی وی کی جانب سے اس معاملے کو اٹھائے جانے کے بعد برطانیہ کے بڑے نیوز پلیٹ فارمز سے ان سٹوریز کی سرخیاں تبدیل کر دی گئیں، تاہم جب پبلک ہیلتھ انگلینڈ سے متعدد رابطے کئے گئے تو دی نیوز کو پتہ چلا کہ حکومت کی فنڈنگ سے چلنے والے پی ایچ ای میں افسران نے ٹیلی گراف سے تعاون کیا اور پاکستان کو نشانہ بنانے کیلئے انہیں اعدادوشمار فراہم کئے۔پی ایچ اے نے جنگ اور جیو سے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کے سوا کسی دوسرے ملک کے اعدادوشمار جمع نہیں کئے گئے تھے۔ پی ایچ ای حکام نے اس بات کی تصدیق بھی کہ پاکستان کے بارے میں اعدادوشمار کا دوسرے ایشیائی ممالک مثلاً انڈیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا سے تقابلی جائزہ نہیں لیا تھا۔ اس بات کا یقین کیا جاتا ہے کہ انڈیا سے چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے پاکستان کے مقابلے میں تقریباً پانچ گنا زائد افراد برطانیہ آئے۔

تازہ ترین