• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی جل تھل، سڑکیں تالاب، حکومتی ادارے غائب، 2 افراد جاں بحق، بجلی غائب 500 فیڈر ٹرپ

کراچی جل تھل، سڑکیں تالاب، حکومتی ادارے غائب، 2 افراد جاں بحق


کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں طوفانی ہوائوں کیساتھ ہونے والی بارش نے شہر کو جل تھل کر دیا، سڑکیں جھیل اور تالاب بن گئیں، بارش کے نتیجے میں 500؍ سوسے زائد فیڈرٹرپ کر گئے جسکی وجہ سےشہر کے تقریباً 70 فیصد علاقے میں بجلی غائب ہوگئی، کرنٹ لگنے سے پولیس اہلکار سمیت 2؍افراد جاں بحق بھی ہوئے ہیں، طوفانی ہوائوں کے باعث شہر کے کئی مقامات پر درخت اور پول گر گئے۔

شارع فیصل ڈرگ روڈ پر انڈر پاس میں پانی بھر گیا ، جبکہ کئی مقامات پر پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور ٹریفک جام رہا، بارش کی وجہ سے نکاسی آب کا نظام درھم برھم ہوگیا، نالے اور گٹر ابل پڑے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔

آئی چندریگر روڈ پر واقع بندوق والا بلڈنگ کی پارکنگ کی دیوار گرنے سے یہاں کھڑی ہوئی قیمتی گاڑیاں تباہ ہوگئیں، تاہم اس بدترین صورتحال میں حکومتی ادارے کہیں نظر نہیں آئے، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ مون سون کی تازہ لہر کے دوران شہر میں بجلی کی فراہمی کا نظام بحال رہاتاہم کچھ علاقوں میں عوام کے تحفظ کے پیش نظر بجلی کی فراہمی عارضی طور پر بند کی گئی۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش برسانے والا نظام بحیرہ عرب کے شمال میں موجود ہے، کراچی میں ہفتے کی رات تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان ظاہر کیا گیاہے۔ 

تفصیلات کے مطابق کراچی میں جمعے کو طوفانی ہوائوں کے ساتھ ہونے والی موسلادھار بارش نےمحکمہ بلدیات سندھ اور کنٹونمنٹس بورڈ کی ناقص کارکردگی کو عیاں کر دیا، محکمہ بلدیات جس نے اب کراچی کے بڑے نالوں کی صفائی کی ذمہ داری خود سنبھال لی ہے انہیں بروقت صاف کرانے میں ناکام رہا جسکے باعث بارش کے پانی کی نکاسی فوری نہ ہو سکی اور اہم شاہراہوں،چورنگیوں اور مختلف آبادیوں میں کئی کئی فٹ تک جمع ہوگیا۔

کلفٹن اور ڈرگ روڈ انڈر پاس میں پانی بھرنے سے انہیں ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا، مین سڑ کیں زیرآب آنے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی دفاتر سے واپس گھروں کو جانے والوں کی گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں۔ 

شاہین کمپلیکس، ایوان صدر روڈ،فوارہ چوک،لکی اسٹار، پی آئی ڈی سی، ڈیفنس میں خیابان اتحاد اور دیگر سڑکیں، کورنگی روڈ پر قیوم آباد چورنگی،کونگی لانڈھی کی مین سڑک، حسن اسکوائر تا نیپا چورنگی یونیورسٹی روڈ،کے ڈی اے چورنگی،شاہراہ فیصل پر کارساز کے قریب، ناتھا خان پل تا ایئرپورٹ روڈ، ملیر کالا بورڈسمیت متعدد مقامات پر سڑکوں پرایک ایک فٹ پانی جمع ہو گیا جس سے گاڑیوں کو گزرنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا شہریوں کا کہنا تھا کہ اگر محکمہ بلدیات جس نے تاخیر سے نالوں کی صفائی کا آغاز کیا تھا اگر یہ کام بروقت کرلیا جاتا توشاید سڑکوں پر اتنا پانی جمع نہ ہو تا شہر میں کنٹنونمنٹس بورڈ کے مختلف علاقوں کی سڑکیں بھی ڈوب گئیں اور مکینوں کو مشکلات رہیں۔ 

کے ایم سی ،ڈی ایم سیز، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، واٹر بورڈ اور کنٹونمنٹ بورڈ ز کا عملہ سڑکوں پر نکاسی آب میں مصروف نظر آیا تاہم رات تک بعض سڑکیں کلیئر نہ ہو سکی تھیں ۔ علاوہ ازیں بارش کے دوران ابراہیم حیدری میں کرنٹ لگنے سے پولیس اہلکار ارشد علی جاں بحق ہو گیا، جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی۔

پولیس مطابق متوفی ارشد چائے لینے ہوٹل پر رکا تھا کہ بجلی کاتار اس پر گرا اور کرنٹ لگ نے سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، متوفی اہلکار آر آر ایف میں تعینات تھا۔ کلفٹن تھانے کی حدودپہاڑی والی گلی عبد اللہ شاہ شاہ غازی مزار کے سامنے کرنٹ لگنے سے35سالہ عابدحسین ولد خیر بخش جاں بحق ہو گیا۔جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گثی ۔ 

جمعے کی سہ پہربارش کا آغاز ہوتے ہی فیڈرز ٹرپ کر جانے سے ہمیشہ کی طرح شہر کا وسیع علاقہ بجلی سے محروم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق 500 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے کےالیکٹرک پانچ سے چھ گھنٹے گزرنے کے باوجود فراہمی معمول پر لانے میں ناکام رہی۔ 

مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بارش کے بعد شہر کے تقریباً 70 فی صد علاقے میں بجلی بند کی گئی جو متعدد علاقوں میں رات گئےتک کئی گھنٹے گزرنےکے بعد بھی بحال نہ ہو سکی تھی۔ 

بارش کے بعد شہر کے وسیع علاقے کو بند کردیا جس میں نرسری، سوسائیٹز، کے ڈی اے ،ملیر ،ماڈل کالونی، نارتھ کراچی،نیو کراچی، کورنگی، لانڈھی، کیماڑی، ہزارہ کالونی کالاپل، قیوم آباد، محمودآباد، فیڈرل بی ایریا، گلستان جوہر،گلشن اقبال،ملیر کالا بورڈ، کھوکھراپار، صدر، لائینز ایریا، کشمیر کالونی،ڈرگ روڈ، شاہ فیصل کالونی، لیاری، بہارکالونی، آگرہ تاج کالونی، ماری پور، شیرشاہ، بلدیہ، اورنگی سمیت دیگر علاقے شامل تھے۔ 

شہر میں موسلادھار بارش سے گورنر ہاؤس والی سڑک پر بجلی کے کھمبے اور درخت گر گئے،جسکے باعث ٹریفک معطل ہو گیا، ٹریفک پولیس نےفوارہ چوک سے گورنر ہاؤس جانے والی ایک سڑک کو بیریر لگا کر بند کر دیا،کے الیکٹرک کا عملہ تاحال نہیں پہنچا تھا۔

سڑک پر گرےہوئے بجلی کے کھمبے کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔جبکہ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع بندوق والا بلڈنگ کی پارکنگ کی دیوار گرنے سے یہاں کھڑی ہوئی قیمتی گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

تازہ ترین