• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی فلم ریلیز کے 17دن بعد گھر پر دیکھنا ممکن، کاروبار کا انداز تبدیل

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)ہولی وڈ کے تقسیم کاروں اور سینما گھروں کے درمیان ایک نئے معاہدے کے بعد فلمیں تھیٹر میں کم عرصہ چلائی جائیں گی جس سے عشروں سے جاری کاروبار کا انداز تبدیل ہوجائے گا۔یہ معاہدہ مووی تھیٹرز کمپنی اے ایم سی اور ہولی وڈ پروڈیوسرز یونیورسل پکچرز کے درمیان ہوا ہے۔ نئی فلموں کو سینما گھروں میں 75 دن چلنے کے بعد گھر پر دیکھنے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ لیکن نئے معاہدے کے تحت صرف 17 دن بعد ایسا کیا جاسکے گا۔سینما گھروں کو ڈھائی ماہ کے بجائے صرف ڈھائی ہفتے دینے کا معاہدہ واضح طور پر ویڈیو اسٹریمنگ سروسز کے حق میں ہے اور اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ انٹرٹیمنٹ صنعت کا مستقبل کیا ہوگا۔اس معاہدے سے دونوں کمپنیوں کی کشمکش ختم ہوجائے گی جو اپریل سے جاری تھی۔ یونیورسل پکچرز نے اپریل میں اینی میٹڈ فلم ٹرولز ورلڈ ٹور سینما گھروں کے بجائے براہ فراست آن لائن پیش کردی تھی جس کے بعد اے ایم سی نے دھمکی دی تھی کہ آئندہ یونیورسل پکچرز کی کسی فلم کی نمائش اس کے سینما گھروں میں نہیں کی جائے گی۔یہ کشمکش محض اصولی بنیادوں پر تھی کیونکہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث بیشتر سینما گھر وسط مارچ سے بند ہیں۔ ٹرولز ورلڈ ٹور کو 10 اپریل کو سینما گھروں میں ریلیز کیا جانا تھا۔ لیکن ان کی بندش کی وجہ سے یونیورسل پکچرز نے فلم کو اسی تاریخ کو 20 ڈالر کرائے پر آن لائن پیش کردیا تھا۔دنیا میں سینما گھروں کے سب سے بڑے سلسلے اور ہولی وڈ کے ایک بڑے فلمساز ادارے کے درمیان اس معاہدے کی وجہ سے امکان ہے کہ ان کے حریف بھی ان کی تقلید پر مجبور ہوجائیں گے۔ٹرولز ورلڈ ٹور نے صرف 3 ہفتے میں آن لائن 10 کروڑ ڈالر کمائے جس کے بعد یونیورسل پکچرز کا کہنا ہے کہ مستقبل میں کچھ نئی فلموں کو صرف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر پیش کرنے کا تجربہ جاری رکھے گی۔اے ایم سی معاہدے میں یہ شق شامل کروانے میں بھی کامیاب رہی ہے کہ یونیورسل پکچرز کی فلمیں جب دوسرے پلیٹ فارمز پر چلیں گی تو آمدنی کا کچھ حصہ اسے بھی دیا جائے گا۔فی الحال یہ معاہدہ صرف امریکہ کے لیے ہے۔ لیکن اے ایم سی اور یونیورسل یورپ اور مشرق وسطیٰ جیسے دوسرے خطوں کے لیے حکمت عملی بنانے پر بات چیت کریں گی۔

تازہ ترین