• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور انگلینڈ کل سے مانچسٹر میں آمنے سامنے

کرکٹ کا میدان ایک مرتبہ پھر سجنے کو ہے اور اس مرتبہ کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے تیار انگلینڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں کل سے مانچسٹر میں مدِ مقابل آرہی ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد اب انگلینڈ کا اگلا امتحان نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہے۔

انگلش کپتان پہلے ہی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ انہیں ویسٹ انڈیز سے زیادہ خطرناک پاکستانی چیلنج درپیش ہوگا۔

وہ پاکستانی بولنگ اٹیک سے پہلے ہی خوفزدہ ہیں، اس کا ذکر انھوں نے ویڈیو لنک پریس کانفرنس میں کیا۔

جو روٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس کافی ٹیلنٹیڈ فاسٹ بولرز ہیں، پاکستان کے اسپنرز بھی پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فاسٹ بولر نسیم شاہ کی بولنگ دیکھی ہے، وہ کافی اچھا بولر ہے، محمد عباس بھی مانچسٹر کی کنڈیشنز کا تجربہ رکھتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی بھی ٹیم کی تیاریوں سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔

ویڈیو لنک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کی بھر پور تیاری کی ہے، پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم مکمل تیار ہے۔

اظہر علی نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف میں شامل مصباح الحق، وقار یونس اور یونس خان نے ہمارے ساتھ بہت وقت گزارا ہے، کوچنگ اسٹاف سے بڑی مدد مل رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم جون کے آخری ہفتے میں انگلینڈ پہنچی، جہاں کھلاڑیوں نے قرنطینہ میں وقت گزارنے کے بعد پریکٹس کی اور پریکٹس میچز بھی کھیلے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ 5 اگست سے مانچسٹر میں شروع ہوگا۔

وڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے سولہ رُکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

اس اسکواڈ میں اُن کے علاوہ بابر اعظم، اسد شفیق، عابد علی، فواد عالم، امام الحق، کاشف بھٹی، محمد رضوان، محمد عباس، نسیم شاہ، سرفراز احمد، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، سہیل خان اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

پہلے ٹیسٹ کے اسکواڈ میں فہیم اشرف، وہاب ریاض، عمران خان اور عثمان شنواری کو حصہ نہیں بنایا گیا۔

واضح رہے کہ پہلے ٹیسٹ کے لیے پلیئنگ الیون کا انتخاب میچ سے قبل کیا جائے گا۔

تازہ ترین