• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لبنان دھماکے، ہلاکتیں 135 ہوگئیں، بیروت تباہ، دنیا بھر سے امداد، لاکھوں بے گھر

بیروت میں ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 135 تک پہنچ گئی


بیروت (جنگ نیوز )لبنانی دارالحکومت میں بندرگارہ پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 135 تک پہنچ گئی جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں اور بیروت کے اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کیلئے جگہ بھی کم پڑ گئی جبکہ بیروت شہر تباہی کا منظر پیش کررہا ہے ۔

دنیا بھر سے ممالک لبنان کی مدد کیلئے پیش پیش ہیں، فرانس ،امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی مدد کیلئے پیشکش کی ہے۔

دوسری جانب 21 فرانسیسی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد فرانس نے تحقیقات شروع کردی ہیں ،ادھر بیروت میں ہونےوالےدھماکوں کے باعث سابق لبنانی وزیراعظم رفیق حریری قتل کیس کا فیصلہ بھی موخر کردیا گیا ،ملکہ برطانیہ دوم نے بھی خوفناک دھماکوں اور جانوں کے زیاں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

فرانسیسی وزیراعظم آج (جمعرات کو )بیروت کا دورہ کرینگے،دوسری جانب بیروت کے گورنر کاکہنا ہے کہ 3 لاکھ افراد دھماکوں کے باعث بے گھر ہوگئے ہیں اور عمارتیں کھنڈرات بن گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے کی شدت سے ساحلی پٹی کھنڈر میں تبدیل جب کہ سیکڑوںگاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔

امریکہ نے ان دھماکوں پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ہوسکتا ہے۔صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا انہیں یقین ہے کہ یہ دھماکہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ حملہ ہی تھا؟امریکی صدر نے جواباً کہا کہ دھماکے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے۔ 

میں اپنے کچھ جنرلز سے ملا ہوں، انہیں بھی لگتا ہے کہ یہ حملہ ہو سکتا ہے۔ٹرمپ نے وہائٹ ہائوس میں بیروت دھماکے کو ایک خوف ناک حملے سے تشبیہ دی۔لبنان کی حکومت نے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر منگل کو ہونے والے دھماکے کے بعد دو ہفتوں کے لیے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

صدر مشیل ایون نے دھماکے کے بعد کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ بیروت میں امریکہ کے سفارت خانے نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں کیوں کہ دھماکے سے زہریلی گیسوں کے اخراج کی بھی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب دھماکوں میں اب تک ہلاک ہونےوالوں کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی ہےجبکہ 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ایک پاکستانی بچے کے بھی دھماکوں میں جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

لبنان کی سپریم ڈیفینس کونسل نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں بیروت کو آفت زدہ شہر قرار دیا ہے۔لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے کی شدت سے کئی عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل جب کہ متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔ 

ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں اور زخمیوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے گورنر مروان عبود نے کہا ہے کہ بندرگاہ کے علاقے میں تباہ کن دھماکوں کے نتیجے میں تین سے پانچ ارب ڈالر تک مالی نقصان ہوا ہے اور مکانات اور عمارتیں تباہ ہونے سے کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

دھماکے میں شہری تنصیبات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور اس کی آواز پڑوسی ملک قبرص میں بھی سنی گئی ہے۔

تازہ ترین