• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بہیمانہ سلوک نے مودی کی حکمت عملی کا پول کھول دیا، ارون دھتی رائے

کراچی (نیوز ڈیسک) 4 اگست 2019 کی نصف شب مقبوضہ کشمیر میں ٹیلی فون بند اور انٹر نیٹ کا نظام مفلوج کر دیا گیا ۔ اس کے دوسرے ہی روز آج سے عین ایک سال قبل مقبوضہ وادی میں 70 لاکھ کشمیریوں کو اپنے گھروں میں محصوراور لاک ڈائون کر دیا گیا۔بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے نے برطانوی اخبار دی گارجین میں لکھا کہ لاک ڈاون کے بعد سابق وزراء اعلیٰ اوربھارت نواز سیاست دانوں سمیت دس ہزار افراد کو پا بند سلاسل کر دیا گیا جن میں نو عمر بچے تک شامل ہیں ۔ان میں سے اکثر بدستور قید بھگت رہے ہیں ۔6اگست کو ایک بل منظور ہوا جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کو اس کے خصوصی درجے اورریاستی خود مختاری سے محروم کر کے لداخ سمیت دو یونین ٹیریٹریز میں بدل دیا گیا ۔لداخ کی کوئی اسمبلی نہیں ہو گی اور اسے نئی دہلی سے براہ راست کنٹرول کیا جائے گا ۔مقبوضہ کشمیر کا معاملہ یہ ہے کہ کہا گیا دہائیوں سے جاری حق خود ارادیت کے لئے جد و جہد جس کے لئے ہزاروں کشمیریوں نے جانیں قربان کیں اور ہزاروں افراد جبری طور پر لاپتہ کردئے گئے ،اب ختم ہو گئی ہے ۔بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے بزعم خود یہ تک دعویٰ کر دیا کہ وہ آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان حاصل کر نے کے لئے اپنی جان تک قربان کر دیں گے۔ اس طرح انہوں نے خود کو بپھرے ہوئے پانیوں کے حوالے کر دیا ۔

تازہ ترین