کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان بار کونسل نے ژوب میں بیوٹم یونیورسٹی کے تعمیر میں رکاوٹ ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دنیا میں علمی درسگاہوں یونیورسٹیز کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتاجارہا ہے ریسرچ اور لیبارٹریز لائبریری میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کے اندر آج بھی کالونلیزم طرز کے طور پر سب کچھ کنٹرول کیا جارہا ہے بار کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے سیاست پر غیر جمہوری قوتوں کا قبضہ ہے انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہے لاقانونیت مسنگ پرسن کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جارہا ہے علمی درسگاہوں کو چوکیوں میں تبدیل کیا گیا ہے بلوچستان میں عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں بیان میں کہا کہ ایک طبقہ جو اپنے آپ کو آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں وہ بلوچستان میں تعلیمی درسگاہوں کے مخالفت کرتے آرہے ہیں جس کا واضح مثال ژوب یونیورسٹی کے تعمیر میں رکاوٹیں ڈالنا ہے جس سے عوام کا اداروں پر اعتماد اٹھتا جارہا ہے بیان میں کہاگیا ہے کہ کوئٹہ میں مقامی لوگوں کے زمین پر نسٹ یونیورسٹی کا قیام کیا جارہا ہے دوسری جانب ژوب یونیورسٹی کی تعمیر میں رکاوٹیں مقتدر قوتوں کا دوہرا معیار اور بددیانتی ہے بیان میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ ژوب یونیورسٹی کے تعمیر میں رکاوٹیں جلد سے جلدختم کرکے یونیورسٹی پر تعمیراتی کام فورآ شروع کیا جاے بلوچستان کے غریب عوام کو تعلیم سے محروم کرنے کی پالیسی ترک کی جائے بصورت دیگر بلوچستان بار کونسل اس مسلہ پر احتجاج کا حق محفوظ رکھتا ہے۔