• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب نےہیومن رائٹس واچ سے متعلق میڈیا رپورٹس کو مستردکردیا

اسلام آباد ( پ ر ) نیب نے ہیومن رائٹس واچ سے متعلق میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ میاں جاوید احمد کا عدالتی تحویل میں کیمپ جیل لاہور میں انتقال ہوا، وہ نیب کی تحویل میں نہیں تھے اس لئے نیب کے حوالے سے شائع شدہ اطلاعات مکمل طور پر غلط ہیں اور ان کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔ واضح رہے کہ میاں جاوید احمد پروفیسر نہیں تھا بلکہ ایک غیر قانونی کیمپس کا مالک تھا جو سرگودہا یونیورسٹی کا نام غلط طریقے سے استعمال کر رہا تھا، ان کے خلاف سرگودہا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی کہ وہ سرگودہا یونیورسٹی کے نام اور انداز میں غیر قانونی کیمپس چلا رہے ہیں۔ یہ بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ انہوں نے معصوم طالب علموں سے لاکھوں روپے بٹورے اور انہیں خواب دکھایا کہ وہ تعلیمی سال مکمل ہونے پر انہیں ڈگری دیں گے جو انہیں کبھی نہیں دی گئی، اس لئے انہوں نے قابل تعزیر جرم کیا۔ یہ حقیقت روزنامہ دی نیوز لاہور اور روزنامہ فرنٹیئر پوسٹ لاہور میں 21 دسمبر 2018ءکو شائع کی گئی۔ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سے متعلق الزامات کو بھی بے بنیاد اور غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سے متعلق الزامات کا تعلق ہے تو وہ من گھڑت اور بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں۔ نیب نے لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات پر مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری شروع کی۔ نیب کو یہ شکایت لاہور ہائیکورٹ کے 27 اکتوبر 2016ءکے فیصلہ کے ذریعے بھیجی گئی۔ یہ بھی کہا گیا کہ سابق وائس چانسلر نے مبینہ طور پر سابق رجسٹرار کے ساتھ مل کر 2013ءسے 2016ءکے درمیان یونیورسٹی میں گریڈ 17، 18 اور 19 میں 550 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔
تازہ ترین