وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمان اقلیت محفوظ نہیں ہے، ہیومین رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر عالمی تنظیموں کونوٹس لینا چاہیئے۔
شاہ محمود قریشی نے بنگلور میں متنازعہ فیس بُک پوسٹ کے بعد مسلمانوں کے ساتھ ہونیوالے دل خراش واقعے پر اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت کےاس واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، اس ویڈیو کو پوری امت مسلمہ کو دیکھنا چاہیئے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں آج مسلمان اقلیت محفوظ نہیں ہے، مسجد کو شہید کرکے مندر بنانا قطعی طور پر درست نہیں، جذبات بھی مسلمانوں کےمجروح ہوئے، شہادتیں بھی ان کی ہوئیں، وہی گرفتار ہوئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہیومین رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر عالمی تنظیموں کونوٹس لینا چاہئے، سیکولراسٹیٹ کو تو بھارت کی اس حکومت نے دفن کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت میں ایک ہندو اسٹیٹ جنم لے رہی ہے، یہ اندرونی مسئلہ نہیں ہے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، پاکستان کو حق حاصل ہے کہ اس معاملے کو اٹھائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے کل بھارتی ہائی کمیشن حکام سے یہ معاملہ اٹھایا اور پاکستان کا ردعمل دیا، ہم ہر انٹرنیشنل فورم پر اسلامو فوبیا کے مسئلے کو اٹھارہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جنرل اسمبلی کی تقریرمیں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا تذکرہ ہے، جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر کے سامنےمیں نے یہ ایشو اٹھایا۔