اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں لائن پر آنے کیلئے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، میرے خاندان کیساتھ نفسیاتی کھیل کھیلا جا رہا ہے، ہم کبھی پہلے دباؤ میں آئے نہ آئندہ آئینگے، سارے خاندان کو گرفتار کر لیں پھر بھی موقف نہیں بدلینں گے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ نا ملٹری کورٹ ہے نا ان کیمرہ کورٹ ہے، عوام کو حق ہے عدالت آنے کا اور کارروائی دیکھنے کا لیکن وکلا کو عدالت آنے سے روکا گیا جس سے کارروائی میں تاخیر ہوئی۔
بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ کیا یہ سب جج پر دباؤ ڈالنے کی کوشش تھی یا ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش؟ زرداری کا اتنا ڈر ہے کہ اسلام آباد کی تمام پولیس یہاں کھڑی کردیتے ہو، 17اگست کو مینگو ڈے ہوتا ہے، یہ ایک آمر کا آخری دن تھا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھاکہ اپوزیشن پر دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی کی طرح چلانے کی کوشش کررہے ہو ،پیپلزپارٹی نے یحییٰ، ضیاء اور مشرف آمریت کا بھی مقابلہ کیا، اس کٹھی پتلی حکومت کا بھی مقابلہ کرینگے، ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ہم بھی لائن میں آجائیں، ہم نہ پہلے دباؤ میں آئے ہیں نہ اب دباؤ میں آئینگے، جمہوریت، این ایف سی ، 18ویں ترمیم کسی پر اپنا موقف تبدیل نہیں کرینگے، پورے خاندان کو گرفتار کرنا ہے کرلو، 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کٹھ پتلی وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھا ہے اسکی ڈور کہیں اور سے ہلتی ہے، یہ کٹھ پتلی اور جعلی حکومت نہیں چلے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب آپکے پاس کوئی کیس نہیں ہوتا کوئی دلیل نہیں ہوتی تو گالی دی جاتی ہے، سپریم کورٹ کے وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، نیب کے وکیل کے پاس کوئی دلیل نہیں تھی تو وکیل ساتھیوں کو گالی دے رہا تھا۔