• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احساس پروگرام، غریبوں کو پیسے دینے پر تعریف کرتا ہوں، مفتاح اسماعیل


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہےکہ حکومت نے احساس پروگرام میں غریبوں کو پیسے دیئے اس کی تعریف کرتا ہوں،وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کیلئے بڑے منصوبے شروع کئے ہیں۔

اگلے کچھ برسوں میں کراچی میں 200ارب روپے خرچ کریں گے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہاکہ سعودی عرب نے امارات اسرائیل ڈیل کی واضح حمایت نہیں کی ۔

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آٹا ،چینی ، پٹرول اور بجلی بیچنے والوں کیلئے معیشت صحیح ہے لیکن صارفین کیلئے صحیح نہیں ہے، پی ٹی آئی حکومت نے گردشی قرضہ کم کرنے کے بجائے دگنا کردیا ہے، گردشی قرضہ ستمبر تک 60ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

مجموعی طور پر مہنگائی میں اضافہ ہوا لیکن اشیائے خورد و نوش بہت مہنگی ہوئی ہیں، حکومت اگر سمجھتی ہے کہ چینی اور سیمنٹ کے کارخانے دار خوش ہیں اور معیشت بڑھ گئی ہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ 

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معیشت کا واحد مسئلہ نہیں ہے، معیشت کی بنیادی چیز جی ڈی پی گروتھ ہوتی ہے۔

ن لیگ حکومت جی ڈی پی 5.8فیصد پر چھوڑ کر گئی تھی پی ٹی آئی اسے منفی صفر اعشاریہ چار فیصد پر لے آئی، ہم 312بلین ڈالر کی جی ڈی پی چھوڑ کر گئے جو آج 270بلین ڈالر سے بھی کم ہے،ہماری حکومت میں ایک پاکستانی کی اوسط آمدنی 1650ڈالر جو آج 1390ڈالر ہوگئی ہے۔

حکومت نے روپے کی قدر میں 40فیصد کمی کے باوجود ایک فیصد بھی برآمدات نہیں بڑھائیں۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزراء ن لیگ کو بدنام کرنے کیلئے کہتے ہیں ملک دیوالیہ ہونے والا تھا۔

یہ وزراء ن لیگ کے دور میں کبھی نہیں کہتے تھے کہ ہمارے کاروبار ڈیفالٹ میں ہیں، ہم جب گئے تو زرمبادلہ کے ذخائر 16ارب ڈالر تھے جس میں 9ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے پاس تھے، ہم نے روپے کی قدر میں کمی کی مگر ساتھ ٹیکس ریبٹ بھی دیا۔

ہمارے آخری سال میں 13.5فیصد برآمدات بڑھی تھیں، پی ٹی آئی حکومت نے برآمدات میں ایک فیصد کا اضافہ نہیں کیا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک دوستوں کی امداد پر نہیں چلنا چاہئے عالمی اداروں سے پیسے لینے چاہئیں، آئی ایم ایف پروگرا م کیے بغیر ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک قرضہ نہیں دیتے ہیں۔

اس حکومت نے عالمی مارکیٹ میں اپنی ساکھ خراب کی، ہم نے 8فیصد پر سٹی بینک کا 2ارب ڈالر کا قرضہ مسترد کیا، معیشت بخار میں تھی حکومت نے کیموتھراپی شروع کردی، عالمی ادارے پیسے دینے کیلئے تیار تھے اور پاکستان کے بانڈز بغیر ڈسکاؤنٹ کے فروخت ہورہے تھے تو معیشت کس آئی سی یو میں تھی۔ 

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ حکومت میں آٹے اور چینی کی قیمت دگنی ہوئی، ادویات سمیت ہر چیز مہنگی ہوئی، 25 لاکھ لوگ بیروزگار ہوئے جبکہ 60لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، روپے کی قدر کم ہونے کے باوجود ٹیکس ریونیو میں اضافہ نہیں ہوا۔

تازہ ترین